گھوڑا گلی گول کی تجدید وتحفظ کیلئے29لاکھ روپے کی پہلی قسط واگزار مجموعی پروجیکٹ77لاکھ روپے ،عوام مسرور،کہا مدتوں بعد مطالبہ پورا ہوا

زاہدبشیر

گول//ضلع رام بن کے سب ڈویژن گول میں قائم تاریخی مقام گھوڑا گلی جو گول رام بن شاہراہ گول بازار سے صرف دو کلو میٹر رام بن کی جانب واقع ہے، پر پہلی بار سرکار کو ترس آیا ۔ اگر چہ اس سیاحتی اور تاریخی مقام کی نگرانی آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے سپرد ہے لیکن انہوں نے بھی آج تک اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔ یہاں پر کوئی بھی ایجنسی ، سرکار رقم خرچنے کے لئے تیار نہیں تھی۔اس مقام پر پتھروں کے تراشے ہوئے گھوڑے ، بولیاں ، و دوسرے نقش و نگاری اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ڈینگام کا مقام صدیوں پرانے راجائوں کا مسکن ہوا کرتا تھا ۔ اس طرح کی نقش نگاری گول کے علاقہ کوٹ ، گاگرہ ، برلس کے مقام پر ہیں لیکن سب سے زیادہ پتھروں سے تراشی گئی نقش نگاری ڈینگام کے مقام پر ہی ہے ۔ سڑک کے برلب اس کی اراضی پر بھی نا جائز قبضہ کر کے اس کا بھی کوئی اتہ پتہ نہیں ہے ۔

 

پہلے یہ جگہ کھلی ہوا کرتی تھی اور گول میں قائم آرمی نے یہاں پر تھوڑی رقم خرچ کر کے یہاں لوگوں کے لئے کچھ سہولیات میسر رکھیں لیکن یہ تمام نا کافی تھی جس وجہ سے یہاں پر بہت ساری رقم خرچنے کی اشد ضرورت تھی ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن مسرت عالم نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس کے لئے ایک پروجیکٹ تیار کیا گیا تھا جس کا تخمینہ77.25لاکھ روپے تھا اور اس رقم میں سے 29.18لاکھ روپے پہلی فرصت میں واگزار ہوئے اور جلد اس پر تعمیری کام شروع کیا جائے گا ۔ سرکار کی جانب سے ڈینگام (گھوڑا گلی )کو سیاحتی مقام پر لانے اور یہاں پر رقوم کی واگزار ی پر مقامی لوگوں نے اسے سرکار کی فراخ دلی سے تعبیر کیا ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ گھوڑا گلی نہ صرف گول بلکہ یہ جموں و کشمیر میں ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے یہاں پر جو آثار قدیمہ ہے وہ قابل دید ہے اور اس جگہ کو سیاحتی نقشے پر لانے کے لئے مقامی لوگوں نے سرکار کا شکریہ ادا کیا ۔