گول بازارمیں گندی نالیوں سے صاف پانی کی سپلائی محکمہ جل شکتی کی شکتی کاشاخسانہ، بوسیدہ پائپوں سے خارج ہورہاہے پانی

زاہدبشیر

گول//انتظامیہ اور سرکار کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جا رہاہے کہ گھر گھر پانی کی بہتر سپلائی کے لئے جل جیون مشن کے تحت ایک سکیم چلائی گئی ہے جس سے ہر گھر پینے کے پانی سے مستفید ہو گا لیکن یہ نہیں کہا کہ یہ پانی صاف ہو گا یا گندہ ۔ ضلع رام بن کے سب ڈویژن گول میں اگر چہ کئی علاقوں میں پانی کی بہتر سپلائی دی جا رہی ہے اور کچھ علاقے ابھی بھی پینے کے پانی سے محروم ہیں لیکن سڑک کی گندگی نالیوں سے گزرتے ہوئے یہ سپلائی والی پائپیں دیکھ کر افسوس ہی ہوتا ہے اور جب دن بھر ان پائپوں سے پانی خارج ہوتا رہتا ہے تو محکمہ کہتا ہے کہ پانی کی شدید قلت ہے ۔ گول بازار میں صبح شام گندگی نالیوں میں پانی کی سپلائی والی پائپوں سے پانی خارج ہوکر ضائع ہوتا ہے ۔

 

اگر محکمہ ان پائپوں سے یہ پانی خارج ہونے سے بچاتا تو لوگوںکومزید پانی دیا جاتا لیکن آگے لوگ بوند بوند کے لئے ترستے ہیں اور حوضوں سے سپلائی ہونے والا صاف و شفاف گندگی نالیوں کے نظر ہوجاتا ہے ۔سب ڈویژن گول میں بہت سارے علاقے آج بھی پانی کی بوند بوند کے لئے ترستے ہیں جہاں ریلوے لائن کی تعمیر کی وجہ سے قدرتی چشمے سوکھ گئے ہیں وہیں دوسری جانب دہائیوں پرانی بوسیدہ پائپوں سے لوگوں تک پانی پہنچنا نا ممکن ہے کیونکہ جگہ جگہ پر پائپیں ٹوٹی ہوئی ہیں اور سارا پانی راستے سے ہی ختم ہو جاتا ہے ۔گول بازار میں نالی میں جہاں گندگی کے ڈھیر جمع ہیں وہیں ان ہی گندگی کے ڈھیروں سے پانی کی سپلائی والی پائپیں گزرتی ہیں ۔ اگر چہ اس سلسلے میں کئی سال سے محکمہ گریف اور محکمہ جل شکتی سے لوگ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ پانی کی پائپوں کا راستہ بدل دیا جائے تا کہ لوگوں تک بناء خلل پانی پہنچ سکے اور بازار کی نالی بھی صاف رہ سکے لیکن محکمہ نے آج تک اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ بوسیدہ پائپوں کو ہٹا کر نئی پائپیں لگائی جائیں اور گول بازار میں پائپ لائن کو تبدیل کیا جائے تا کہ لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نا کرنا پڑے۔