سرینگر//سرکار کی جانب سے گوشت کی قیمتیں طے کرنے اور ما بعد اضافی قیمتوں پر گوشت فروخت کرنے پر انتظامی کاروائی کی پاداش میں بیشتر مقامات پر قصابوں نے گوشت کو دکانوں پر فروخت کرنا بند کردیا ہے اور گھروں میں من مانی قیمتوں پر خریداروں کی جیب کاٹی جا رہی ہے۔ انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر قصاب سرکاری نرخ ناموں کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تو ان کی دکانات کو سیل کیا جائے گا۔ صوبائی حکام کی جانب سے رواں ماہ کے اوایل میں پرچون گوشت فی کلو480روپے مقرر کرنے کے بعد ہی قصابوں،ڈیلروں اور ہول سیلروں کا سرکار کے ساتھ مخاصمت کا دور شروع ہوا اور انہوں نے سرکاری نرخ نامے کو مسترد کیا۔صوبائی حکام نے تاہم اپنے تیور سخت کرتے ہوئے اضافی قیمتوں پر گوشت فروخت کرنے والے قصابوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی۔ سرکاری کارروائی کے بعد بیشتر مقامات پر قصابوں نے اپنی دکانیں بند کردی ہیںجس کے نتیجے میں وادی میں گوشت کی مصنوعی قلت پیدا ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پائین شہر کے کئی علاقوں میں قصاب گھروں پر من مانی قیمتوں پر گوشت فروخت کر رہے ہیں۔ ادھر تحاصیل اور دیہی علاقوں میں قصابوں نے ایک نیا رجحان شروع کیا ہے،جس میں ایک کلو گوشت اگرچہ500روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے تاہم 200سے250گرام تک اوجڑی بھی گوشت کے وزن میں دی جاتی ہے۔ قصابوں کے اس نئے رجحان سے لوگ قصابوں کے گھروں کے طواف کرتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔ہول سیل مٹن ڈیلرس ایسو سی ایشن نے گھروں میں قصابوں کی جانب سے اضافی قیمتوں میں گوشت فروخت کرنے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہر ایک شعبے میں’’ کالی بھیڑیں‘‘ ہوتی ہیں جو تمام شعبے کا نام بدنام کرتے ہے۔ ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری معراج الدین گنائی نے کہا’’ ہم نے پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ سرکار کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے بلیک مارکیٹنگ اور چور بازاری کے رجحان میں اضافہ کا احتمال ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ سرکار کو چاہے کہ اب بھی وہ فریقین کو اعتماد میں لیکر گوشت کی معقول قیمت طے کریں تاکہ اس طرح کے رجحان کو روکا جاسکے۔گنائی نے قصابوں کو بھی مشورہ دیا کہ اگر انہیں اضافی قیمتوں میں گوشت فراہم ہوتا ہے تو چور بازاری میں اس کو فروخت کرنے کے بجائے وہ گوشت ہی فروخت نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ موسم سرما کے سخت ایام ہیں،جن میں سپلائی بھی کم ہوجاتی ہے،اس لئے انتظامیہ کو چاہے کہ اس سے قبل ہی مسئلہ حل کریں۔ادھر انتظامیہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ سرکاری نرخ ناموں کی خلاف ورزی کرنے والے قصابوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ محکمہ شہری رسدارت ،امور صارفی و عوامی تقسیم کاری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفورسمنٹ مشتاق احمد وانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ اگر قصاب سرکاری نرخ ناموں کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تو دکانوں کو سیل کیا جائے گا‘‘۔