سرینگر// حکومت اورکوٹھداروں و قصابوں کے درمیان گوشت کی قیمتوں پر جاری مخمصہ کے بیچ کشمیر اکنامک الائنس نے بیرون منڈیوں میں گوشت کی قیمتوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک علیحدہ15رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے،جس میں فریقین کے علاوہ سول سوسائٹی ممبران،سابق بیروکریٹ اور صحافی بھی شامل ہیں۔ صوبائی حکام کی جانب سے ایک ماہ قبل وادی میں گوشت کی پرچون فی کلو کی قیمت480جبکہ تھوک قیمت450روپے مقرر کی گئی،جس کے بعد ہی کوٹھداروں،قصابوں اور حکام کے درمیان تنازعہ کھڑا ہوا۔ قصابوں کی جانب سے احتجاج اور گوشت کی مصنوعی قلت کے بعد تجارتی پلیٹ فارم کشمیر اکنامک الائنس نے اس تنازعہ کو نپٹانے میں ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی،جو بیرون جموں کشمیر منڈیوں میں جاکر قیمتوں کا احاطہ کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اس دوران کشمیر اکنامک الائنس نے سیول سوسائٹی ممبران،سابق بیر وکریٹوں اور صحافیوں کے علاوہ کوٹھداروں،قصابوں اور کمیشن ایجنٹوں سمیت تاجروں کی15رکنی ٹیم تشکیل دی ہے جو رواں ہفتے دہلی،پنجاب اور دیگر جگہوں کی منڈیوں کا دورہ کرکے ایک رپورٹ تیار کرے گی،جس کو بعد میں وہ متعلقہ محکمہ کو سونپاجائے گا۔ الائنس کے چیئرمین محمد یوسف چاپری نے کمیٹی کو تشکیل دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بہ حیثیت تجارتی پلیٹ فارم اور متحرک سیول سوسائٹی یہ انکا اخلاقی فرض ہے کہ اس معاملے کو افہام و تفہیم سے سلجھائے اور گوشت کی مصنوعی قلت کو بھی ختم کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ممکنہ طور پر یہ ٹیم جمعہ کو وادی سے روانہ ہوگی۔ادھر اس سے قبل معاملے کو مزید سلجھاتے ہوئے حکومت نے جموں کشمیر سے باہر منڈیوں میں قیمتوں کا احاطہ کرنے کیلئے اور قیمتوں سے متعلق حقیقت پسندی کی صورتحال معلوم کرنے کیلئے 2نفری ٹیم کو روانہ کرنے کا فیصلہ لیا۔ محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کی جانب سے جاری کردہ حکم میں لکھا گیا ہے کہ محکمہ نے افسران کو گوشت کی شرح قیمتوں اور اس سے متعلقہ الزامات کے بارے میں حقیقت پسندی کی حیثیت کے بارے میں معلوم کرنے کے لئے دہلی ، راجستھان ، پنجاب اور ہریانہ کے ہول سیل بھیڑ بکریوں کی منڈیوں کا دورہ کرنے کیلئے دو نفری ٹیم کو روانہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔حکم نامہ میں کہا گیا ہے’’کمیٹی متعلقہ سرکاری محکموں سے بھی باضابطہ طور پر قیمتوں کے بارے میں دستخط کئے ہوئے دستاویزات کے علاوہ وہ ہول سیل تاجروں ، کمیشن ایجنٹوں سے بھی ماہانہ اور سالانہ شرح کے ڈھانچے کے رجحانات کو حاصل کرنے کے لئے ان سے رجوع کرے گی۔‘‘حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ مذکور ہ کمیٹی ایک ہفتے کے وقت میں اپنی رپورٹ کو مثبت انداز میں پیش کرے گی۔امسال3 نومبر کو صوبائی انتظامیہ کشمیر نے پرچون گوشت کی قیمت 480 روپے فی کلو مقرر کی تھی، جس کے دوران نظرثانی شدہ شرح 2016 کے نوٹیفکیشن ریٹ سے 40 روپے بڑھا دی گئی ہے۔نئے نرخوں کا فیصلہ گوشت کی قیمت متعین کرنے والی کمیٹی نے کیا تھا ، جو وادی میں فروخت ہونے والے مٹن کے نرخوں میں ترمیم کرتی ہے اور اس کی سربراہی ڈویڑنل کمشنر کشمیر ہیں۔تاہم تھوک مٹن ڈیلرز ، قصابوں اور کمیشن ایجنٹوں نے جو میٹنگ کا حصہ تھے ، نے گوشت کی ان قیمتوں پربعد میں اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کے لئے کشمیر کے مختلف حصوں میں مسلسل احتجاج کیا۔