گاندربل//گاندربل ضلع کے گندرہمان میں انہدامی کاروائی کے دوران منگل کو ایک نوجوان نے خود کو آگ لگا لی۔
ایک اہلکار کے حوالے سے نیوز ایجنسی – کشمیر نیوز آبزرور نے بتایا کہ گندرہمان میں کمپلیکس کے انہدام کے دوران ایک نوجوان جس کی شناخت عامر احمد شاہ کے نام سے ہوئی ہے، خود کو آگ لگانے کے بعد جھلس کر زخمی ہو گیا۔
انہوں نے بتایا کہ زخمی نوجوان کو علاج کے لیے سکمز صورہ منتقل کیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ اس شخص نے خود کو اس وقت جلا لیا جب حکام کی جانب سے انہدامی کاروائی چلائی جا رہی تھی اور اہلکاروں نے سرکاری زمین پر تعمیر کیے گئے اس کے نئے تعمیر شدہ کمپلیکس کو گرانے کی کوشش کی۔
واضح ر ہے کہ تحصیلدار گاندربل نے میونسپل کونسل کے ساتھ مل کر گندرہمن میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف انہدامی مہم شروع کی ہے۔
حکام نے بتایا کہ کمپلیکس کے مالک کے بیٹے غلام عامر احمدنے خاندان کے افراد اور رشتہ داروں کے ساتھ پارٹی کی طرف پتھراؤ کر کے انہدام کو روکنے کی کوشش کی۔
حکام نے بتایا کہ مالک کے بیٹے نے مٹی کا تیل یا پٹرول چھڑک کر خود کو جلانے کی کوشش کی اور زخمی ہو گیا جس کے بعد اسے علاج کے لیے سری نگر کے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ انہدامی مہم کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سکمز، ڈاکٹر فاروق جان سے رابطہ کرنے پر انہوں نے زخمی نوجوان کی صحت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔
دریں اثناء پولیس ترجمان نے کے این او کو دیے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کی جانب سے نالہ سندھ کے کناروں پر مسماری کی مہم کے دوران ایک شخص جس کی شناخت عامر احمد شاہ ساکنہ ہران گاندربل کے نام سے کی گئی تھی اچانک پیچھے سے نمودار ہوا۔ نالہ سندھ کے کنارے کھڑے غیر قانونی ڈھانچے کو گرانے کے خلاف احتجاجاً غیر قانونی ڈھانچہ کی چھت پر خود سوزی کر لی۔
تاہم مذکورہ شخص کو ایس ایچ او گاندربل اور مقامی لوگوں نے موقع پر ہی بچالیا، تاہم آگ بجھنے سے پہلے ہی وہ جھلس کر زخمی ہوگیا اور اسے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
دریں اثنا، پولیس نے ہسپتال میں علاج کیلئے نوجوان کی مدد اور تعاون فراہم کیا ہے اور اہل خانہ کو بہترین طبی علاج کی یقین دہانی کرائی ہے۔
پولیس کی ایک ٹیم پہلے ہی ہسپتال میں موجود ہے اور اس کے علاج کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔
مزید ، پولیس نے میڈیا برادری اور عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس افسوسناک واقعے کی ویڈیو کو گردش نہ کریں جو کہ عام لوگوں کے لیے بہت زیادہ دلخراش ہے۔