کشمیریوں کی آوازکوکمزورکرنے کیلئے نئے حربے استعمال | سیاسی انتشار اور انتظامی خلفشار سے لوگوں کاجینا محال:ناصراسلم

سرینگر//جموں وکشمیر کے عوام اس وقت زبردست اور گوناگوں مشکلات سے بھرے دور سے گزر رہے ہیں، ہر ایک طبقہ کے لوگوں کو پہاڑ جیسے مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سیاسی انتشار اور انتظامی خلفشار نے زمینی سطح پر لوگوں کو جینا دوبھر کردیا ہے۔ ان باتوں کا اظہارِ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے کپوارہ میں عوامی رابطہ مہم کے دوران ناریزیب، پرے پورہ، آوورہ اے اور دیگر علاقوں میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ناصر اسلم وانی نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لو گ اس وقت نہ صرف روزمرہ کی ضروریات کے مسائل سے دوچار ہیں بلکہ سیاسی طور پر بھی ہمیں ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ آئے روز کشمیریوں کی آواز (نیشنل کانفرنس) کو کمزور کرنے کیلئے نت نئے حربے اپنائے جارہے ہیں۔ ہمارے دشمنوں نے اس مقصد کیلئے شاطر اور موقعہ پرست سیاستدانوں کو کام پر لگادیا ہے لیکن نیشنل کانفرنس کی صفوں کی مضبوطی سے ان کے تمام حربے ناکام ثابت ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات سے بھرے اس دور میں نیشنل کانفرنس صرف اس لئے ثابت قدم ،پُرعزم اور رواں دواں ہے کیونکہ اس جماعت کو یہاں کے عوام کی بے پناہ حمایت حاصل ہے۔ ناصر اسلم وانی نے پارٹی عہدیداران اور کارکنان پر زور دیا کہ وہ موجودہ دور میں دشمنوں کی چالوں سے ہوشیار رہیں اور سوچ سمجھ کر چلیں۔ کشمیرمیں موجود فرقہ پرستوں کی پراکسی جماعتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اپنے آقائوں کو خوش کرنے کیلئے کشمیریوں کے مفادات، احساسات اور جذبات کو روند رہے ہیں اور اپنے حقیر مفادات کیلئے یہاںکے عوام کے حقوق کا سودا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور آزمائشوں اور امتحانات سے بھر ہوا ہے اور ایسے میں ہمیں ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے اور پارٹی اور لیڈر شپ کے احکامات پر من و عن عمل کرنا چاہئے اور ساتھ ہی عوام کیساتھ قریبی رابطہ رکھیں کیونکہ سردار عوام کا حق اور عوام ہی طاقت کا سرچشمہ نیشنل کانفرنس کا بنیادی اصول رہا ہے۔