سرینگر//این سی نائب صدر عمرعبداللہ اور سینئر لیڈر میاں الطاف نے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ پرزوردیا ہے کہ وہ ریاستی حکومتوں کو ہدایات دیں کہ وہ کشمیریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں ۔عمرعبداللہ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ،’’راجناتھ سنگھ جی مہربانی کرکے سبھی ریاستوں کے حکومتوں کو ہدایات دی جائیں کہ وہ اُن علاقوں،کالجوں ،اداروں جہاں کشمیری تعلیم حاصل کررہے ہیں یا رہائش پذیر ہیں، میں خاص اقدامات کئے جائیں ،وہ پرتنائو ماحول میں آسان نشانہ ہیں‘‘۔انہوں نے لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کیخلاف متحد ہواورامن برقرار رکھیں۔عمر نے کہا،’’ جموں میںکشمیریوں مسلمانوں نے کل (جمعرات)ہمارے سی آر پی ایف جوانوں پر حملہ نہیں کیا۔دہشت گردوں نے کیا،یہ تشدد کچھ لوگوں کا سامان ہے، الزام دوسرے پر لگانے کیلئے،آوہم دہشت کیخلاف متحد ہو،آو دہشت کو ہمیں تقسیم کرنے کی اجازت نہ دو۔اُنہوں نے کہا کہ اپنے غصہ کو معصوم لوگوں پر نکالنا کسی طور کل کی قربانیوں کوخراج ادا کرنے کا طریقہ نہیں ہے ۔جموں میں لوٹ ماراور آگ زنی کی اطلاعات باعث تشویش ہیں ۔مجھے امید ہے کہ سول سوسائٹی اور سیاسی رہنما سوج بوجھ کو غالب آنے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگرفورسزاور انتظامیہ کی توجہ حملے کی تحقیقات کرنے کے بجائے جموں تشدد کی طرف مبذول کرائی گئی ،ہم آگ زنی اور تشدد سے کسی کی مدد کرتے ہیں؟۔اس دوران محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں میں شرپسند صورتحال کافائدہ اُٹھا کرتنائو پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ’’جموں میں شرپسندوں کی طرف سے صورتحال کافائدہ اُٹھا کر تنائو پیدا کرنے کی اطلاعات سے پریشانی ہوئی۔گورنرانتظامیہ کو قبل ہی اقلیتی علاقوں کو محفوظ بنا کر اِسے ناکام بنانا تھا۔جموں کے انسپکٹر جنرل پولیس سے اضافی نفری کی تعیناتی کیلئے بات کی‘‘۔انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ رحمدلی کا مظاہرہ کرکے یکجا ہوجائے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے سیکولر روایات کیخلاف ہوگا اگر ہم اس حملہ کو اقلیتوں کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کریں گے۔