عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے گروگرام پولیس کی جانب سے ضلع میں مقیم کشمیری باشندوں اور غیر ملکی شہریوں کے بارے میں معلومات طلب کرنے کے احکامات کو غیر ضروری اور افسوسناک قرار دیا ہے۔پارٹی کے ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق نے ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے احکامات سے ملک بھر میں کشمیریوں کے خلاف غیر ضروری خوف اور امتیازی سلوک کو فروغ مل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لال قلعہ دھماکے کی تحقیقات ضرور ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے مگر اس بہانے پورے ملک، خاص طور پر گروگرام میں رہنے والے معصوم کشمیریوں کو ہراساں کرنا ناقابلِ قبول ہے۔
تنویر صادق نے کہا، ’ہم ہندوستانی ہیں، ہمارے ساتھ اپنے ہی ملک میں غیر ملکیوں جیسا سلوک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ حکم نامہ نہ صرف لغو ہے بلکہ افسوس ناک بھی۔ کشمیریوں اور غیر ملکیوں کو ایک ہی زمرے میں شامل کرنا غیر منصفانہ اور خطرناک رجحان کی نشاندہی کرتا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف کشمیریوں کے تحفظ کے حوالے سے خدشات پیدا ہوں گے بلکہ یہ سوال بھی اٹھے گا کہ ملک کے دیگر حصوں میں جموں و کشمیر کے شہریوں کے ساتھ برتاؤ کی نوعیت کیا ہے۔نیشنل کانفرنس ترجمان نے مرکزی وزیر داخلہ، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ اور ڈی جی پی ہریانہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری طور پر نوٹس لیں اور گروگرام پولیس کو یہ حکم نامہ بلا تاخیر واپس لینے کی ہدایت کریں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اتحاد، بھائی چارہ اور مساوات کے پیغام کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ کسی بھی شہری کے ساتھ اس کی ریاستی شناخت کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔
کشمیریوں سے متعلق گروگرام پولیس کے احکامات غیر ضروری، فوری واپس لیے جائیں: تنویر صادق