کرن پٹیل کیس میں بیٹے کا نام سامنے آنے پر گجرات وزیر اعلیٰ آفس عہدیدار نے استعفیٰ دے دیا

 نیوز ڈیسک

 

احمد آباد// گجرات کے وزیر اعلی کے دفتر(سی ایم او) کے ایک سینئر اہلکار نے مبینہ طور پر وزیر اعظم کے اعلی عہدیدار کے طور پر ظاہر کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے کرن پٹیل کے معاملے میں اپنے بیٹے کا نام سامنے آنے کے بعد استعفیٰ دے دیا ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گجرات وزیر اعلیٰ آفس میں تعلقات عامہ کے اضافی افسر (پی آر او) ہتیش پانڈیا نے اپنے بیٹے امیت پانڈیا کے گرفتار ملزم کرن پٹیل کے ساتھ تعلق کے سبب پیدا ہونے والے تنازعہ پر جمعہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

 

ذرائع نے بتایا کہ پانڈیا، جو تقریباً دو دہائیوں سے سی ایم او سے وابستہ تھے، نے جمعہ کی شام چیف منسٹر بھوپیندر پٹیل کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ پٹیل کو جموں و کشمیر پولیس نے 3 مارچ کو سرینگر کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے اس وقت گرفتار کیا جب حکام کو اس کی سرگرمیوں پر شبہ ہوا تھا۔پانڈیا کا بیٹا اور ایک خاتون جے سیتاپارہ مبینہ طور پر پٹیل کے ساتھ تھے جب انہیں جموں و کشمیر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ دونوں کو پہلے چھوڑ دیا گیا اور بعد میں پولیس نے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔یہ معاملہ اس وقت بھی سامنے آیا جب احمد آباد پولیس نے پٹیل کے خلاف دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش کے الزام میں ایک تازہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر)درج کی ہے جس میں ایک بزرگ شہری کے بنگلے پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس میں ان کی اہلیہ مالنی پٹیل کو بھی ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔شکایت کے مطابق، پٹیل نے احمد آباد کے ایک پوش علاقے میں ایک بنگلے کے مالک سے رابطہ کیا اور ریئل اسٹیٹ ایجنٹ ہونے کا دعوی کیا اور اس کی تزئین و آرائش کے لیے اس سے 35 لاکھ روپے لیے اور اس کے باہر نام کی پلیٹ لگا کر اس پر قبضہ کرلیا۔ مالک کے واپس آنے کے بعد جوڑے نے جگہ چھوڑ دی۔ تاہم، مالک کو بعد میں عدالتی نوٹس کے ذریعے معلوم ہوا کہ پٹیل نے جائیداد کی ملکیت کا دعوی کرتے ہوئے ایک دیوانی مقدمہ دائر کیا ہے۔