کانگریس کوگجرات کا حصہ بننے کیلئے ذات پات کی سیاست ترک کرنا ہوگی:مودی

بھاو نگر //لوگوں نے کانگریس کو اس کی ذات پات کی سیاست کی وجہ سے اقتدار سے باہر کر دیا ہے۔اگر وہ ریاست کا حصہ بننا چاہتی ہیں تو انہیں اس ذات پات کی سیاست چھوڑ کر اپنا انداز بدلنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہارپیر کو ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نیکیا۔ آپ کو بتادیں کہ مودی بھاو نگر ضلع کے پالی تانہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کانگریس کے دور حکومت میں لوگ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے تھے، بم دھماکے بہت عام تھے۔ ہر دوسرے دن دھماکہ ہوتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ  جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے، ان دکانوں کے شٹر اتار دیے گئے ہیں۔ اب لوگ بی جے پی راج میں محفوظ محسوس کر رہے ہیں، یہ بی جے پی کا تحفہ ہے۔لوگوں سے ہر پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ میں حصہ لینے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ریاست میں کمل کھلے، آپ کو بھاری اکثریت کے لیے ہر سیٹ پر سخت محنت کرنی ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ کبھی لوگ روزگار کی تلاش میں گجرات سے ہجرت کر رہے تھے، اب تیزی سے صنعتی ہونے کی وجہ سے پورے ملک سے لوگ روزگار کی تلاش میں گجرات آ رہے ہیں۔کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 تک دہلی میں کانگریس کی حکومت تھی، صرف 60 گاؤں میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی تھی، جب سے بی جے پی نے مرکز میں حکومت بنائی ہے، صرف آٹھ سالوں میں تین لاکھ گاؤں کو کنیکٹیوٹی مل گئی ہے۔ کسانوں کے فائدے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے یاد دلایا کہ مرکزی حکومت یوریا کے فی بوری پر 1600سے 1700روپے سبسڈی دے رہی ہے، جب کہ کسان صرف 200سے 300روپے فی بوری ادا کر رہا ہے۔