عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کائونٹر انٹیلی جنس کشمیر (سی آئی کے)نے 5 افراد کو سنٹرل جیل کے اندر سم کارڈ سمگل کرنے میں ملوث ہونے کے الزام میں حراست میں لیا ہے جن میں ملی ٹینٹوں سمیت قیدیوں کے ذریعہ استعمال کیا جا رہا ہے۔سی آئی کے ترجمان نے کہا کہ ان افراد کو کیس زیر نمبر6/2023 کی تفتیش کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ترجمان نے ایک بیان میں کہا’’5 افراد کو ملک دشمن عناصر کے ساتھ مل کر ایک مجرمانہ سازش میں ملوث ہونے پر پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا جس کا مقصد سینٹرل جیل کے احاطے کے اندر سم کارڈز کی خریداری / نقل و حمل / جیل کے قیدیوں کے ذریعہ اس کے استعمال کے لیے سمگلنگ کرنا تھا جن میں ملی ٹینسی اور نارکو ٹیرر میں ملوث افراد بھی شامل ہیں” ۔ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس سٹیشن سی آئی کے نے اس سے قبل سنٹرل جیل کے احاطے کے اندر تلاشی لی تھی اور یہ پتہ چلا تھا کہ ان مشتبہ افراد نے کچھ قیدیوں کے ساتھ مل کر مختلف ملی ٹینسی سے متعلق سرگرمیوں میں استعمال کرنے کے لیے جیل کے اندر سم کارڈز خریدے اور منتقل کیے تھے۔انہوں نے کہا، “مختلف ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (TSPs) کے پی او ایس/وینڈرز کے کردار کا پتہ لگایا جا رہا ہے جنہوں نے یہ سم کارڈ جاری کیے ہیں اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں،” ۔انہوں نے مزید کہا کہ حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد کا تعلق داد پورہ اننت ناگ، قمرواری سرینگر ، کلوسہ بانڈی پورہ اور کرسو پادشاہی باغ اور ناتھ پورہ سرینگرکے علاقوں سے ہے۔