ڈیجیٹل انڈیا نام نہیں ترقی کا تصور بھارت میں تیز ترین 5جی موبائل سروس کا افتتاح

نئی صبح کا سور ج طلوع،، 2023تک ملک کا ہر حصہ جوڑا جائیگا: وزیر اعظم

نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو 5جی  موبائل خدمات کا آغاز کیا جو موبائل فون پر انتہائی تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کرتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک نئے دور کا آغاز ہے اور ایک لامحدود صورتحالپیش کرتا ہے۔پانچویں جنریشن یا 5G سروسز کا آغاز ہندوستان کے نمبر 2 آپریٹر Bharti Airtel کے آٹھ شہروں بشمول دہلی، ممبئی، وارانسی اور بنگلورو میں خدمات کے آغاز سے ہوا۔ریلائنس جیو، سب سے زیادہ سبسکرائبرز کے ساتھ ملک کا سب سے اوپر آپریٹر، اس مہینے میں کسی وقت چار شہروںمیں اپنی خدمات شروع کرنے والا ہے، جب کہ تیسرا آپریٹر ووڈافون آئیڈیا لمیٹڈ نے ابھی تک اپنے 5G رول آٹ کے لیے کسی مقررہ ٹائم لائن کا اشارہ نہیں دیا ہے۔انڈیا موبائل کانگریس (IMC) 2022 میں خدمات کا آغاز کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ آج کا دن دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت کے لیے ایک خاص دن ہے۔”آج، 130 کروڑ ہندوستانیوں کو ملک اور ملک کی ٹیلی کام انڈسٹری سے 5G کی شکل میں ایک شاندار تحفہ مل رہا ہے،” ۔انہوں نے کہا، 5G ایک نئے دور کا آغاز ہے۔”4G سے کئی گنا تیز رفتار اور وقفہ سے پاک کنیکٹیویٹی کے ساتھ، 5G اربوں جڑے ہوئے آلات کو حقیقی وقت میں ڈیٹا شیئر کرنے کے قابل بنا سکتا ہے۔ اس میں صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم سے لے کر زراعت اور آفات کی نگرانی تک کے شعبوں میں انقلاب لانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔اگلے دو سالوں میں 5G خدمات آہستہ آہستہ پورے ملک کا احاطہ کرے گی Jio دسمبر 2023 تک اور Bharti Airtel مارچ 2024 تک ایسا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔مودی نے کہا کہ جہاں قوم 2G، 3G اور 4G ٹیلی کام خدمات کے لیے ٹیکنالوجی کے لیے بیرونی ممالک پر منحصر تھی، ہندوستان نے 5G میں اہم کردار ادا کرنے والی دیسی ٹیکنالوجی کے ساتھ تاریخ رقم کی ہے۔”5G کے ساتھ، ہندوستان پہلی بار ٹیلی کام ٹیکنالوجی میں عالمی معیار قائم کر رہا ہے،” ۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ ‘ڈیجیٹل انڈیا’ کے لیے ان کی حکومت کے وژن کی بنیاد چار ستونوں پر رکھی گئی تھی – آلات کی قیمت، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی، ڈیٹا کی قیمت اور ڈیجیٹل-پہلا نقطہ نظر۔اس نقطہ نظر کی وجہ سے ہندوستان میں موبائل مینوفیکچرنگ یونٹس 2014 میں صرف دو سے بڑھ کر اب 200 سے زیادہ ہو گئے ہیں، جس سے ہینڈ سیٹس کی قیمت میں کمی آئی ہے۔اس کے علاوہ، بھارت میں اب دنیا کے سب سے کم ڈیٹا چارجز ہیں، کیونکہ ٹیرف 2014 میں 300 روپے فی 1 جی بی ڈیٹا کی بلند ترین سطح سے گر کر صرف 10 روپے فی جی بی رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماہانہ 14 جی بی ڈیٹا کی اوسط کھپت کو دیکھیں تو ڈیٹا کی لاگت 4,200 روپے سے کم ہو کر 125-150 روپے پر آ گئی ہے۔جبکہ انٹرنیٹ صارفین 2014 میں صرف 6 کروڑ سے بڑھ کر 80 کروڑ ہو گئے ہیں، آپٹیکل فائبر اب 1.7 لاکھ گائوں کی پنچایتوں کو جوڑتا ہے جیسا کہ آٹھ سال پہلے 100 سے کم پنچایتوں میں تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک کروڑوں روپے مالیت کے فون بیرون ملک بھیج رہا ہے جب کہ چند سال پہلے کی برآمدات صفر تھیں۔اس کے علاوہ، ڈیجیٹل ادائیگیوں میں اضافہ ہوا ہے، ۔مودی نے کہا کہ ٹیکنالوجی اب حقیقی معنوں میں جمہوری بن چکی ہے۔ڈیجیٹل انڈیا کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ یہ صرف ایک سرکاری اسکیم ہے۔ لیکن ڈیجیٹل انڈیا صرف ایک نام نہیں ، یہ ملک کی ترقی کے لیے ایک بڑا وژن ہے۔ اس وژن کا مقصد اس ٹیکنالوجی کو عام لوگوں تک پہنچانا ہے جو لوگوں کے لیے کام کرتی ہے، لوگوں سے جڑ کر کام کرتی ہے۔جس طرح حکومت نے بجلی فراہم کرنے کے لیے گھر گھر مہم شروع کی، ہر گھر جل ابھیان کے ذریعے سب کو صاف پانی فراہم کرنے کے مشن پر کام کیا، اور اجولا اسکیم کے ذریعے غریب ترین غریبوں تک گیس سلنڈر پہنچایا، یہ ہے۔ اب سب کے لیے انٹرنیٹ کے مقصد پر اسی طرح کام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا۔ڈیجیٹل ادائیگیوں کے میدان میں کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ حکومت تھی جس نے آگے بڑھ کر ڈیجیٹل ادائیگیوں کی راہ کو آسان بنایا۔”حکومت نے خود ایپس کے ذریعے شہریوں پر مبنی ڈیلیوری سروس کو فروغ دیا۔ چاہے وہ کسان ہوں یا چھوٹے دکاندار، ہم نے انہیں ایپس کے ذریعے اپنی روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کا ایک طریقہ فراہم کیا ہے،” انہوں نے کہا کہ انہوں نے براہ راست فائدہ کی منتقلی، تعلیم، ویکسینیشن اور صحت کی خدمات، اور گھر سے کام کے بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہنے کا ذکر کیا۔ وبائی بیماری جب بہت سے ممالک کو ان خدمات کو جاری رکھنا مشکل ہو رہا تھا۔وزیر اعظم نے کہا کہ 5G ٹیکنالوجی کا استعمال صرف تیز رفتار انٹرنیٹ تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس میں زندگی بدلنے کی صلاحیت موجود ہے۔