محمد تسکین
بانہال // گورنمنٹ ڈگری کالج بنکوٹ بانہال کے آس پاس کی کئی بستیوں کے راستے کالج کی ’باؤنڈری وال ‘کی تعمیر کے بعد منقطع ہوگئے ہیںجس سے مقامی لوگ پچھلے کئی ہفتوں سے سراپا احتجاج ہیں اور وہ کالج کی حدبندی کیلئے بنائی جارہی دیوار کے باہر سے سڑک کی مانگ کر رہے ہیں۔بانہال سے تین کلومیٹر دور پنچایت بنکوٹ کی چھاناڑ کے وانی پورہ ، نجار محلہ اور نئی بستی ڈگری کالج کے لوگوں نے کالج کی باؤنڈری سے باہر رابط سڑک کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہوئے بغیر جاری رہ سکے۔پنچایت بنکوٹ کی چھاناڑ اور ڈگری کالج کے آس پاس کی بستی کالج کی چار دیواری کی وجہ سے منقطع ہوگئی ہیں اور لوگوں کو دور کا سفر طے کرکے اپنی منزلوں کو جانا پڑ رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دس سال پہلے جب بنکوٹ کے گاؤں میں ڈگری کالج کی تعمیر کیلئے سستی قیمت پر لوگوں کی آبی اول آراضی لی گئی تو اسوقت کے ڈپٹی کمشنر رام بن شبیر احمد بٹ نے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ کالج بنانے کے بعد چھاناڑ اور بنکوٹ کی دیگر بستیوں کیلئے کالج کی حد بندی والی دیوار سے باہر راستے اور سڑک دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے بھی علاقے کو رابطے فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی اور سابقہ ایس ڈی ایم بانہال ظہیر عباس اور موجودہ ایس ڈی ایم رضوان اصغر قریشی نے بھی علاقے کا دورہ کرکے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ انہیں آنے جانے کے راستے فراہم کئے جائینگے تاکہ وہ قصبہ بانہال کے علاؤہ اپنی زمینوں اور دیگر گاوں میں با آسانی آ جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈگری کالج بانہال کی انتظامیہ کے اہلکار عوامی مانگ میں خلل ڈال رہے ہیں اور کالج کی دیوار بندی کا کام زیرو پوائنٹ سے شروع کرکے من مرضی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے بنکوٹ گاوں کے چھاناڑ اور کالج کے اس پاس ایک سو سے زائد کنبوں پر مشتمل بستی کے چھ سو سے زائد افراد کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور لوگوں کو اپنے گھروں سے باہر جانے کیلئے کئی کلومیٹر طویل راستوں کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں بیمار افراد ، ہائی سکول اور کالج جانے والے بچوں کیلئے بھی دشواریاں پیدا ہوگئی ہیں اور ڈگری کالج کے اس پاس چھاناڑ اور ڈگری کالج کی نئی بستی کے لوگ اس دیوار بندی سے محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور باہر نکلنا دشوار ہو گیا ہے۔ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ ڈگری کالج کی باؤنڈری کے باہر سے ہائی سکول بنکوٹ اور چھاناڑ کے چار محلوں کو جوڑنے کیلئے ایک سڑک تعمیر کی جائے اور کالج کے بیچ سے کھیتوں کیلئے جانے والی آبپاشی کی نہر کو عوامی استعمال کے قابل بنانے پر غور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کہ بنکوٹ کے لوگوں نے ڈگری کالج بانہال کیلئے اسوقت کم قیمتوں پر زمینیں فراہم کی ہیں جب ڈگری کالج کی تعمیر کیلئے کہیں پر بھی زمین نہیں مل پا رہی تھی اور اب سرکار کی طرف سے بنکوٹ کے گاؤں والوں کو آپسی راستے اور پانی کی نہروں منقطع کرکے کالج کو زمین دینے کا بدترین بدلہ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالج کیلئے رابط سڑک کی تعمیر میں بھی لوگوں کی اراضی آرہی ہے اور اس کیلئے بھی ابھی تک زمینداروں کو کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ اور لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے کہ وہ ڈگری کالج بنکوٹ کے اس پاس کی بستیوں کو جوڑے رکھنے کیلئے ڈگری کالج کی چار دیواری کے باہر سے فوری طور پر سڑک تعمیر کرنے کا حکم دیں۔