ڈانگری دہشت گردی حملہ :حملہ آوروں کا سراغ نہ ملنے پر مہلوکین کے پسماندگان برہم متاثرین کا 5 فروری سے بھوک ہڑتال پر جانے کا اعلان

راجوری//راجوری کے ڈھانگری گاؤں میں یکم جنوری کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے متاثرہ خاندانوں نے حملہ آوروں کا سراغ لگانے میں فورسز کی ناکامی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 5 فروری سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان خاندانوں نے 5 فروری کو اپنے گھر میں گاؤں کی آبادی کا اجلاس بھی بلایا ہے جس میں اپنی بھوک ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لئے پورے معاشرے کی مدد مانگی گئی ہے۔یہ اعلان بدھ کو لیفٹیننٹ راجندر کمار کی اہلیہ سروج بالا نے کیا جس نے یکم جنوری کے مہلک دہشت گردانہ حملے میں اپنے دونوں بیٹوں دیپک شرما اور پرنس شرما کو کھو دیا ہے جس میں کل سات عام شہری مارے گئے تھے۔سروج بالا، جو اب اپنے گھر میں اکیلی ہے ،نے کہا کہ اس دہشت گردانہ حملے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سینئر افسران نے ان سے ملاقات کی اور یقین دلایا کہ حملہ آوروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گااور اس حملے کے بعد سینئر سیاسی لیڈروں نے بھی دورہ کیا اور یقین دلایا کہ فورسز اپنا کام کریں گی جبکہ مرکزی وزیر داخلہ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے بھیکارروائی کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ تمام وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے۔انہوں نے کہا کہ فورسز اور ایجنسیوں کی ایک درجن سے زائد ٹیموں نے ان کے گھر کا دورہ کیا اور سوالات کئے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور حملہ آور اب بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’ایک مہینہ گزر گیا اور اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا‘‘جس کے بعد انہوں نے اب بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’میں 5 فروری سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر بیٹھنے جا رہی ہوں اور میں نے 5 تاریخ کی صبح اپنے گھر گاؤں والوں کی میٹنگ بھی بلائی ہے جہاں میں پورے معاشرے سے مدد کے لئے پکاروںگی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ بھوک ہڑتال میں میرا ساتھ دیں۔انہوں نے اپنے موقف کو مستحکم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک حملہ آوروں کو سزا نہیں دی جاتی ان کی بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔ڈھانگری اپر پنچایت کے سرپنچ دھیرج شرما جنہوں نے یکم جنوری کو خوفناک دہشت گردانہ حملہ دیکھا، کہا کہ پورا معاشرہ اس ماں کے ساتھ ہے جس نے اپنے دونوں بیٹوں کو کھو دیا ہے۔دھیرج شرما نے کہاکہ ’’اس حملے میں بہت سے خاندانوں کی خوشیاں چھینی گئی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پوری سوسائٹی اور ڈھانگری گاؤں کی آبادی سروج بالا کے ساتھ ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نامعلوم دہشت گردوں نے جن کی تعداد دو تھی، اس سال یکم جنوری کی شام راجوری کے گاؤں ڈھانگری میں ہندو برادری کے کچھ مکانات پر حملہ کیا اور گولیوں کی بوچھاڑ کی جبکہ انہوں نے ایک آئی ای ڈی بھی نصب کیا جو پھٹ گیاتھا۔