نئی دہلی//یو این آئی// کانگریس نے کہا ہے کہ جس کھادی کی ستائش کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے لوگوں کو اسے استعمال کرنے کی اپیل کی تھی، اب ان کی حکومت نے اسی کھادی کی دیہی صنعت سے بنے قومی پرچم کے ترنگے کی جگہ چین میں بنے پالسٹر کے جھنڈے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ملک کے تقریباً دس کروڑ لوگوں کی روزی روٹی پر سیدھا حملہ ہے ۔
سکم، تریپورہ اور ناگالینڈ کے کانگریس جنرل سکریٹری انچارج ڈاکٹر اجے کمار نے جمعہ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے پالیسٹر سے قومی پرچم کی تیاری اور درآمدات کی اجازت دینے کے لیے انڈین فلیگ کوڈ میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پالیسٹر ترنگے چین سے بنائے جائیں گے یا چین سے پالیسٹر درآمد کرکے ملک میں ترنگے تیار کیے جائیں گے اور اس کا فائدہ چین کو ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں کھادی ولیج انڈسٹری ترنگا بناتی ہے اور دس کروڑ سے زیادہ لوگ اس صنعت سے روزی روٹی کماتے ہیں۔
مسٹر نریندر مودی نے خود کو ہندوستان کی کھادی صنعت کے محافظ کے طور پر پیش کرتے ہوئے اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ میں ملک کے باشندوں سے کھادی کی مصنوعات خریدنے کی اپیل کی تھی، لیکن اب ان کی حکومت نے مشین سے بنے ہوئے ترنگے اور درآمد شدہ پالیسٹر سے بنے پرچم کی اجازت دے کر ملک کے جذبات اور کھادی صنعت سے وابستہ 10 لاکھ لوگوں کے پیٹ پر حملہ کیا ہے ۔