چندرکوٹ میں شاہراہ کی ابتر حالت سے مقامی و غیر مقامی لوگ پریشان اہم یاترا نواس اور شیعہ اکثریتی علاقہ ہونے کے باوجود عدم توجہی کا شکار

محمد تسکین
بانہال // جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع چندر کوٹ سے گذرنے والی جموں سرینگر قومی شاہراہ کی ابتر حالت کی وجہ سے عام لوگوں ، دکانداروں اور راہگیروں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا ہے۔ چندرکوٹ قصبہ کو اگرچہ اب فورلین سے گذرنے والی سڑک کے مکمل ہونے کی وجہ سے بائی پاس کیا گیا ہے تاہم نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا اور تعمیراتی کمپنیوں نے اس حصے کو مکمل طور سے نظر انداز کیا ہے جس کی وجہ سے سڑک پر بنے کھڈے کسی تالاب کا منظر پیش کرتے ہیں۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کہ چندرکوٹ قصبہ میں کئی مقامات پر سڑک پر اتنا پانی جمع ہوتا ہے جیسے گاڑیاں سڑک پر نہیں کسی نالے سے چل رہی ہوں۔ انہوں نے کیچڑ اور کندے پانی نے لوگوں کا چلنا پھرنا محال کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے چندرکوٹ جامع مسجد کے باہر ماضی میں کئی مرتبہ سڑک حادثات بھی رونما ہوئے ہیں لیکن عوامی کی طرف سے تمام معاملات انتظامیہ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے گوش گزار کرنے کے باوجود بھی اس طرف کوئی وجہ توجہ نہیں گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندرکوٹ قصبہ میں شاہراہ پر نہ کہیں کلورٹ تعمیر کئے گئے ہیں اور نہ ہی سڑک کے دونوں طرف دکانوں کے سامنے کسی بھی جگہ کوئی مرمت نہیں کی گئی ہے اور گندی نالیوں سے اٹھنے والی عفونیت سے چندرکوٹ کے مقامی لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ شاہراہ پر واقع چندرکوٹ میں یاترا نواس امرناتھ یاترا کا شاہراہ پر سب سے بڑا مرکز ہے اور آجکل ضلع رام بن کے شیعہ اکثریتی علاقہ چندرکوٹ میں عاشورہ کے متبرک ایام بھی چل رہے ہیں اور آئے روز تمام ضلع حکام چندرکوٹ میں آتے جاتے رہتے ہیں لیکن انہوں نے چندرکوٹ قصبہ میں شاہراہ کی خستہ حالی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی اور اس سڑک کی ابتری کی سزا عام لوگوں کو بھگتنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برسات میں بارشوں کی وجہ سے یہاں زندگی مزید دشوار ہوگئی ہے اور جگہ جگہ جمع کوڑا کرکٹ کے ڈھیروں سے اْٹھنے والی بدبو کی وجہ سے عام لوگوں ، چندرکوٹ کے تاجروں اور راہگیروں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سکول جانے والے طلباء و طالبات کو بھی سڑک سے اٹھتی چھینٹوں اور گرد وغبار سے دشواریوں کا سامنا ہے اور سڑک پر جگہ جگہ کھڈے کو بھرنے اور ان سے پانی کو نکالنے کیلئے بھی کسی بھی قسم کے انتظامات نہیں کئے گئے ہیں اور سڑک پر چلنے والا گندہ پانی لوگوں جے دکانوں اور گھروں میں گھس جاتا ہے۔ چندرکوٹ کے لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ چندرکوٹ قصبہ سے گذرنے والی سابقہ شاہراہ کی حالت کو بیتر بناننے کے اقدامات کئے جائیں تاکہ مقامی آبادی کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔