چلڈرن اسپتال بمنہ میں علاج و معالجہ شروع پہلے روز 850بچوں کامعالجہ، 47اسپتال میں داخل

پرویز احمد

سرینگر//500بستروں پر مشتمل چلڈرن اسپتال بمنہ نے سوموار سے کام کرنا شروع کردیا ہے اورپہلے روز اسپتال کے او پی ڈی میں 850جبکہ آئی پی ڈی میں 47بچوںکا داخلہ ہوا۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر احمد چودھری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ پیرکی صبح 10بجے سے 4بجے تک او پی ڈی میں 850مریضوں کا علاج و معالجہ کیا گیا جبکہ آئی پی ڈی شعبہ میں 47 کا داخلہ کیا گیا ‘‘۔ڈاکٹرچودھری نے بتایا ’’اخبارات اور سوشل میڈیا نے لوگوںتک بہترین طریقے سے منتقلی کا پروگرام پہنچایا اور اس کی وجہ سے والدین کو اپنے بچوں سمیت کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑا ‘‘۔انہوں نے کہا کہ جی بی پنتھ میں داخلہ مریضوں کو بھی منتقل کیا گیا لیکن سخت علیل چند بچوں کو ابھی وہاں رکھا گیا ہے کیونکہ ان کی حالت کافی نازک ہے۔ ڈاکٹر نذیر نے مزیدبتایاکہ نئی بلڈنگ میں نہ صرف بچوںکو بہتر طبی سہولیات ملیں گی بلکہ زیادہ جگہ ہونے کی وجہ سے وہ آرام سے اسپتال میں رہ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو بہتر طبی نگہداشت فراہم کرنے کیلئے نہ صرف بستروں کی تعداد بڑھائی گئی ہے بلکہ یہاں طبی سہولیات فراہم کرنے والے شعبہ جات کو بھی مستحکم بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ امراض اطفال کے علاوہ اسپتال میں بچوں کیلئے شعبہ ایمرجنسی و حادثات، شعبہ امراض چشم ،، ننوٹولوجی(Neonatology)، سرجری، ریڈیو لوجی، کارڈیو لوجی، نیفرولوجی، ہیمٹولوجی، گیسٹرو انٹرولوجی، نیرولوجی، بائیوکمسٹری مائیکرو بائولوجی، آرتھوپیڈکس، پتھولوجی اورشعبہ انستھیسیا کی سہولیات دستیاب ہونگیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال کو ابھی مکمل طور پر سنبھالنے اور تمام مشینری نصب کرنے میں وقت درکار ہوگا اور وقت گزر نے کے ساتھ ساتھ مریضوں کیلئے دیگر سہولیات کا بھی انتظام کیا جائے گا۔

۔33سخت علیل بچے
جی بی پنتھ میں ابھی بھی زیر علاج
پرویز احمد

سرینگر //جی بی پنتھ اسپتال سونہ وار میں ابھی سخت علیل 33بچے زیر علاج ہیں۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر چودھری نے بتایا ’’ سخت علیل بچوں کو بمنہ منتقل کرنا ممکن نہیں تھا ، اسلئے سخت علیل بچوں کو جی بی پنتھ میں ہی علاج و معالجہ فراہم کیا جارہا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جو ں ہی ان کی حالت میں سدھار آنے کے بعد انہیں بمنہ منتقل کیا جائیگا۔ ڈاکٹر نذیر نے بتایا ’’وہاں ان مریضوں کیلئے این آئی سی یو جاری رہے گالیکن دیگر مریضوں کیلئے او پی ڈی اور آئی پی ڈی خدمات وہاں بند ہوگئی ہیں۔