چسانہ کے دیہی علاقوں میں بجلی کا نظام تباہی کے دہانے پر مرکزی حکومت کی سکیمیں بے سود ثابت ،صارفین پریشان

 

محمد بشارت

کوٹرنکہ //ریاسی کی چسانہ تحصیل کے متعد ددیہات میں بجلی کا سپلائی نظام تباہی کے دہانے کی جانب گامزن ہوتا جارہا ہے تاہم متعلقہ محکمہ صارفین سے بھاری بل وصول کرنے کے باوجود ان کو سہولیت فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہورہا ہے ۔

 

صارفین نے متعلقہ حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے صارفین کو بجلی کی معیاری سپلائی کیلئے چلائی جارہی سکیمیں مذکورہ دیہات میں بے سود ثابت ہوتی جارہی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ چسانہ تحصیل کی پنچایت ممنکوٹ و ملحقہ علاقہ جات میں 80فیصد سے زائد بجلی کی ترسیلی لائنیں سبز درختوں اور لکڑی کے کھمبوں کی مدد سے لوگوں کے گھروں تک پہنچائی گئی ہیں ۔

 

صارفین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ اس پورے عمل کے دوران کئی ایک پھلدار درختوں کیساتھ بھی تاریں لٹکی ہوئی ہیں جبکہ سبز درختوں کیساتھ باندھی گئی تاریں مقامی لوگوں اور ان کے مویشیوں کیلئے ہمیشہ خطرہ بنی رہتی ہیں ۔توصیف بٹ نامی ایک نوجواب نے بتایا کہ ممنکوٹ پنچایت کی وارڈ نمبر 7میں لکڑی کے کھمبوں کیساتھ ساتھ 80گھروں کیلئے صرف ایک بجلی ٹرانسفارمر نصب کیاگیا ہے ۔

 

صارفین نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ علاقہ میں معیاری بجلی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے متعلقہ محکمہ کو جوابدہ بنایا جائے تاکہ ان کی پریشانی ختم ہو سکے ۔