محمد ہاشم القاسمی
مشن چندریان 3 کامیابی کے ساتھ چاند پر اتر گیا جس کے ساتھ ہی ہمارا ملک بھارت چاند کے تاریک حصے پر لینڈ کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔ اس مشن کی کامیابی کے بعد ہمارا ملک چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک ہے جب کہ چاند پر پہنچنے والا دوسرا ایشیائی ملک ہے۔ اس سے قبل امریکا، روس اور چین چاند کے خط استوا کے قریب سافٹ لینڈنگ کر چکے ہیں۔
انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) چندریان 3 کا خلائی مشن 14 جولائی 2023 کو جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا سینٹر سے 2:35 بجے لانچ کیا گیا تھا جو لانچ کے بعد 10 دن تک زمین کے مدار میں موجود رہا اور 5 اگست کو کامیابی سے چاند کے مدار میں داخل ہوا اس طرح 40 دن کے طویل سفر کے بعد چاند کے قطب جنوبی پر ترنگا لہرانے میں کامیابی حاصل کی، لینڈر وِکرم کے چاند کی سطح پر لینڈنگ کے تقریباً ڈھائی گھنٹے بعد رووَر پرگیان لینڈر سے باہر نکلا اور چاند پر قدم رکھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لینڈر وکرم کی سافٹ لینڈنگ کامیاب ہونے کے بعد ریمپ کے ذریعہ چھ پہیوں والا پرگیان رووَر باہر آیا اور اِسرو (ISRO) سے کمانڈ ملتے ہی چاند کی سطح پر چلنے لگا۔ اب یہ چاند کی سطح کے 500 میٹر تک کے علاقے میں چہل قدمی کر کے پانی اور وہاں کے ماحولیات کے بارے میں اِسرو کو جانکاری فراہم کرے گا۔ اس دوران اس کے پہیے چاند کی مٹی پر ہندوستان کے قومی نشان اشوک استمبھ (ستون) اور اِسرو ( ISRO) کے لوگو کی چھاپ چھوڑیں گے۔ خوسی کی بات یہ ہے کہ چاند پر کامیابی کے ساتھ اترے وکرم لینڈر کی سرگرمیاں اب چاند کی سطح پر شروع ہو گئی ہیں۔ اِسرو کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق سی ایچ-3 لینڈر اور موکس- اسٹریک (MOX-ISTRAC)، بنگلورو کے درمیان کمیونکیشن لنک قائم ہو گیا ہے۔ یعنی اب اہم جانکاریاں بہ آسانی ملتی رہیں گی۔ اِسرو نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر کچھ تصویریں بھی چاند کی جاری کی ہیں جو کہ چاند پر لینڈنگ سے قبل لینڈر ہوریزونٹل ویلوسٹی کیمرہ سے لی گئی ہیں. جہاں اس مشن کی کامیابی اہمیت کی حامل وہیں آئندہ 14 دنوں میں وہاں جو تجربات کئے جائیں گے وہ بھی انتہائی اہمیت کے حامل ہونگے کیونکہ چاند کے قطب جنوبی پر اب تک کوئی اور ملک پہونچنے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔ چاند پر دو خلائی گاڑیاں مختلف تجربات کیلئے روانہ کی گئی ہیں اور ان کے تجربات خلائی تحقیق کے شعبہ میں ہمارے ملک کیلئے بہت زیادہ معاون ہونگے اور ان سے دنیا بھر میں ہندوستان کی خلائی تحقیق کی اہمیت وافادیت میں بے حد اضافہ ہوجائیگا۔سائنسدانوں کا خیال ہے کہ چاند کے قطب جنوب میں کافی مقدار میں برف موجود ہے، چاند پر برف یعنی پانی کی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل میں انسان اسے استعمال کر سکتا ہے، یہ برف نہ صرف پینے کے پانی میں تبدیل کی جاسکتی ہے بلکہ اس سے آکسیجن اور ہائیڈروجن حاصل کی جاسکتی ہے جس سے وہاں انسان کے زندہ رہنے اور راکٹ یا خلائی جہاز کے لیے فیول حاصل کرنا ہے۔
امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے 24اگست جمعرات کے روز ہندوستان کو چندریان 3 کی کامیابی کے ساتھ چاند کی سطح پر جنوبی پولار علاقے میں لینڈنگ پر مبارکباد پیش کی ہے اور ’’اسے تمام سائنس دانوں کے لئے ایک ناقابل یقین کارنامہ‘‘ قرار دیا ہے۔کملا ہیرس نے ٹوئٹ کیا کہ ’’چاند کی جنوبی پولار سطح پر چندریان 3 کی تاریخی لینڈنگ پر ہندوستان کو مبارکباد۔ اس میں شامل تمام انجینئرس اور سائنس دانوں کا یہ ناقابل یقین کارنامہ ہے۔ ہمیں اس مشن اور خلائی تحقیق میں زیادہ وسیع پیمانے پر آپ کے ساتھ شراکت پر فخر ہے‘‘ برطانوی میڈیا کے مطابق جہاں چندریان 3 جس خطہ میں اترا وہ قطب جنوبی کا دور دراز خطہ ہے، مستقل طور پر سائے میں رہنے کی وجہ سے اسے ‘چاند کا اندھیرے والا حصہ’ بھی کہا جاتا ہے اور غالب امکان ہے کہ چاند کا جو حصہ سائے میں ہے وہاں پانی کی موجودگی کے آثار ملیں۔ چاند کا جنوبی قطب تقریباً 2500 کلومیٹر چوڑے اور آٹھ کلومیٹر گہرے گڑھے کے کنارے پر واقع ہے جسے نظامِ شمسی کا سب سے پرانا ’امپیکٹ‘ گڑھا سمجھا جاتا ہے۔ امپیکٹ کریٹر سے مراد کسی سیارے میں موجود وہ گڑھے ہیں جو کسی بڑے شہابی پتھر یا سیاروں کے تصادم سے بنتے ہیں۔اربوں سالوں سے تاریکی میں ڈوبا ہوا علاقہ ہے۔امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے پراجیکٹ سائنسدان نوح پیٹرو نے چندریان 3 کے اس مقام پر پہنچنے کی اہمیت بتائی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’جنوبی قطب پر اترنے سے آپ اس (تاریخی) گڑھے اور اس کی اہمیت کو سمجھنا شروع کر سکتے ہیں۔‘ ناسا کے مطابق سورج چاند کے قطب جنوبی پر افق سے نیچے یا تھوڑا سا اوپر رہتا ہے۔ چاند کے اس حصے پر جن دنوں سورج کی تھوڑی سی بھی روشی پڑتی ہے تو وہاں درجہ حرارت 54 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ لیکن اس علاقے میں بہت سے بلند و بالا پہاڑ اور گہرے گڑھے ہیں جو روشن دنوں میں بھی اندھیرے میں ڈوبے رہتے ہیں۔ ان میں سے ایک پہاڑ کی اونچائی ساڑھے سات ہزار میٹر ہے۔ ان گڑھوں اور پہاڑوں کے سائے میں آنے والے علاقوں میں درجہ حرارت منفی 203 ڈگری سینٹی گریڈ سے منفی 243 ڈگری تک پہنچ جاتا ہے۔
اسرو کے اس کامیابی پر دنیا کی خلائی ایجنسیاں اور عالمی سربراہان ہندوستان کو مبارکباد دے رہی ہیں۔ امریکہ کی خلائی ایجنسی ناسا نے ایک ٹویٹ میں ہندوستان کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ ناسا نے اپنے ٹویٹ میں لکھا، ‘چاند کے جنوبی قطب پر چندریان-3 کی لینڈنگ کے لیے اسرو کو مبارکباد۔ اور چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بننے پر ہندوستان کو مبارکباد۔ ہمیں اس مشن میں آپ کا ساتھی بننے پر خوشی ہے۔ناسا ڈیپ اسپیس مشن نے بھی ایک ٹویٹ میں ہندوستان کو مبارکباد دی ہے۔ ٹویٹ میں لکھا گیاہے’مبارک ہو۔ چندریان 3 کامیابی کے ساتھ چاند پر اترا ہے۔ حیرت انگیز کام اسرو، ہندوستان پر فخر کریں‘۔
یورپی خلائی ایجنسی نے بھی ٹویٹ کرکے ہندوستان کو تاریخی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ ایجنسی نے لکھا’اسرو اور چندریان-3کی ٹیم کو مبارکباد‘۔
یورپی خلائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی ایک ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے’انوکھا.. اسرو، چندریان 3 اور ہندوستان کے تمام لوگوں کو مبارک ہو۔ نئی ٹکنالوجی کو ظاہر کرنے کا اور ہندوستان کی ایک اور آسمانی جسم پر پہلی سافٹ لینڈنگ کا کتنا اچھا طریقہ ہے۔انہوں نے مزید لکھا’بہت خوب، میں پوری طرح متاثر ہوں۔ ہم اس سے زبردست سبق بھی سیکھ رہے ہیں اور قابل قدر مہارت سے گزر رہے ہیں۔ ایک مضبوط بین الاقوامی پارٹنر ایک طاقتور پارٹنر ہوتا ہے۔‘
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کو چندریان 3 مشن کی کامیاب چاند پر لینڈنگ پر ہندوستان کو مبارکباد دیتے ہوئے ایک مبارکبادی پیغام بھیجا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ براہ کرم، ہندوستانی خلائی اسٹیشن کی کامیاب لینڈنگ کے موقع پر میری دلی مبارکباد قبول کریں۔ چندریان۔3 چاند پر اپنے قطب جنوبی کے قریب ہے، یہ خلائی تحقیق میں ایک بہت بڑا قدم ہے اور یقیناً سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کی طرف سے کی گئی متاثر کن پیشرفت کا ثبوت ہے۔ نئی کامیابیوں کے لیے میری مخلصانہ مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کریں۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی قیادت اور عملے کو بھی مبارکباد۔
نیپال کے وزیراعظم پشپ کمل دہل نے چندریان کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا ہے کہ’میں آج چاند کی سطح پر چندریان -3 کی کامیاب لینڈنگ اور سائنس اور خلائی ٹیکنالوجی میں ایک تاریخی کامیابی حاصل کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی جی اور ہندوستان کی اسرو ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
سری لنکا کے وزیراعظم دنیش نے بھی ہندوستان کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے ٹوئیٹر پر مبارکبادی پیغام میں خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ‘ بھارت کو مبارک ہو۔چاند کے جنوبی قطب پر وکرم مون لینڈر کے ساتھ چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ کے لیے۔ یہ نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک تاریخی موقع ہے۔
دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے بھی ہندوستان کو اس بڑی کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے اپنے تہنیتی پیغام میں لکھا’’ ہم اپنے دوست ہندوستان کو چاند پر کامیاب لینڈنگ کیلئے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ قومیں استقامت سے بنتی ہیں، اورہندوستان مسلسل تاریخ رقم کررہا ہے۔
پڑوسی ملک چین نے بھی ہندوستان کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔ حالانکہ چین نے صدر یا وزیراعظم کے نام کے ساتھ مبارکباد نہیں آئی ہے ،البتہ چین کے سرکاری میڈیا ترجمان گلوبل ٹائمس نے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے ایکس پر لکھا ہے کہ ہندوستان کو چندریان3 کی کامیاب لینڈنگ پر مبارکباد۔
پاکستان کے سابق وزیر چودھری فواد حسین نے بھی ہندوستان کی اس کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے ’’اسروکے لیے کتنا بڑا لمحہ ہے کیونکہ چندریان 3 چاند پر اترا ہے، میں بہت سارے نوجوان سائنسدانوں کو مسٹر سومنات چیئرمین اسرو کے ساتھ اس لمحے کا جشن مناتے ہوئے دیکھ سکتا ہوں، صرف خوابوں والی نوجوان نسل ہی دنیا کو بدل سکتی ہے‘‘۔
چندریان 3 مشن کی کامیاب لینڈنگ پر یوکے اسپیس ایجنسی نے بھی پیغام جاری کیا ہے۔ پروفیسر انو اوجھا او بی ای، یو کے اسپیس ایجنسی میں چیمپیئنگ اسپیس ڈائریکٹر ہیں ،انہوں نے کہا، ‘‘انجینئرنگ اور ثابت قدمی کے اس حیرت انگیز کارنامے پر ہندوستان کو مبارکباد۔ چاند کے جنوبی قطبی علاقے میں چندریان -3 کی کامیاب لینڈنگ اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ ایک نئے خلائی دور میں رہتے ہوئے، دنیا بھر میں خلائی ایجنسیاں اور کمپنیاں چاند اور اس سے آگے اپنی نگاہیں جما رہی ہیں۔
اسرو کے 615کروڑ روپے کی لاگت والے چندریان-3 کی کامیابی سے سرمایہ کاروں میں ایسا جوش و خروش آیا ہے کہ خلائی شعبے سے وابستہ تمام چھوٹی بڑی کمپنیوں کے شیئر پچھلے ایک ہفتے سے لگاتار ساتویں آسمان پر پہنچ چکے ہیں اور مارکیٹ کیپٹل ان میں سے شیئرز 30 ہزار کروڑ روپے بڑھ گئے۔ سرمایہ کاروں کا جوش ایسا تھا کہ لوگوں نے گودریج ایرو اسپیس کو گودریج انڈسٹریز کا حصہ سمجھا اور اس کی وجہ سے گودریج انڈسٹریز کے شیئر ایک ہفتے میں 8 فیصد بڑھ گئے۔ حالانکہ، بعد میں گودریج انڈسٹریز نے واضح کیا کہ گودریج ایرو اسپیس اس کا ذیلی ادارہ نہیں ہے۔
اس کے باوجود جوش و خروش جاری ہے اور خلائی شعبے سے وابستہ کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ Centum الیکٹرانکس ایک ایسی ہی کمپنی ہے جس کا نام بھی زیادہ تر لوگوں نے نہیں سنا تھا لیکن جیسے جیسے چندریان 3 کامیابی کی طرف بڑھتا گیا، اس کے شیئرز میں بھی اضافہ ہوا۔ اس کے شیئروں میں ایک ہفتے میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ہندستان ایروناٹکس لمیٹڈ کو چندریان کی وجہ سے سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے، جس کے شیئر یوں تو 5 فیصد بڑھے ہیں لیکن روپے کے لحاظ سے دیکھیں تو، مارکیٹ کیپٹل میں 6,777 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح، بھارت الیکٹرانکس کے شیئرس میں 6 فیصد اضافہ ہوا لیکن روپے میں فرق 6,691 کروڑ روپے تھا۔ گودریج انڈسٹریز کے شیئرس 8 فیصد بڑھ کر 5,967 کروڑ روپے ہو گئے۔خلائی مشن کے چندریان 3 چاند پر اترنے کے کامیاب تجربے کے بعد ISRO کا اگلا منصوبہ سورج کے مطالعے کے لیے انسانی خلائی پرواز کا تجربہ کرنا ہے جس کے لیے زور و شور سے تیاریاں جاری ہیں۔
موبائل نمبر۔ 9933598528
(نوٹ۔مضمون میں ظاہر کی گئی آراء مضمون نگار کی خالصتاًاپنی ہیں اور انہیںکسی بھی طورکشمیر عظمیٰ سے منسوب نہیں کیاجاناچاہئے۔)