شوکت حمید
سرینگر//پانپور اور اسکے ملحقہ علاقوں میں آج کل زعفران کے پھولوں کی چنائی کا موسم عروج پر ہے۔ایک طرف جہاںکاشتکار زعفران کے پھولوں کی چنائی کرنے میں مشغول نظر آ رہے ہیں وہیں یہاں صبح و شام سیاحوں کی ایک بڑی تعداد بھی نظر آتی ہے جو یہاں کے زعفرانی پھولوں میں سیلفیں لیتے ہیں اور ویڈیو گرافی کے ذریعے زعفران کے کھیتوں کو اپنے موبائل فونوں میں قید کرتے ہیں ۔گجرات کے سیاحوں کے ایک گروپ نے کہا کہ کشمیر سیر کرنا ان کی دیرینہ تمنا تھی جو پوری ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی خوبصورتی، خاص کر زعفران کے کھیتوں کا یہ حسین منظر بیان نہیں کیا جا سکتا، اس کا مشاہدہ کرکے ہی اس خوبصورتی کا احساس کیا جا سکتا ہے۔مغربی بنگال کی ایک سیاح ریابسواس نے کہا کہ وادی کشمیر واقعی جنت بے نظیر ہے اور آج یہاں زعفران کے کھیت دیکھ کر دل شاد ہوگیا۔پانپور ،کھریو ،سامبورہ ،لتہ پورہ ،دسواور دیگر علاقوں میں آج کل زعفران کے پھولوں سے چنائی اور پھر ان پھولوں سے زعفرانی ریشوں کی تخریج کا عمل انجام دیا جاتا ہے اور زعفران کے کھیتوں میں ان دنوں میلہ سا لگا ہوا ہے۔ زعفران کے خوبصورت کھیتوں میں بزرگوں، نوجوانوں حتی خواتین اور بچوں کو بھی زعفران کے پھولوں کی چنائی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ جبکہ ہ خوبصورت اور پر کشش منظر سیاحوں کی دلچسپی کا منظر بھی بنا ہوا ہے۔ادھر کاشتکاروںنے رواں برس بہتر فصل کے سبب پیدوار میں ہوئے اضافہ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، تاہم انہوں نے متعلقہ حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ معقول آبپاشی انتظام نہ ہونے کے سبب کسانوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ناظم زراعت کا کئی علاقوں کادورہ
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ڈائریکٹر زراعت کشمیر چوہدری محمد اقبال نے کل پانپور کے زعفران علاقوں کا دورہ کیا تاکہ فصل کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔انہوںکھیتوں میں پھولوں کی چنائی کا معائنہ کیا اور کاشتکاروں سے رائے لی۔ انہوں نے زعفران کی کاشت کو مضبوط بنانے کے لیے محکمہ کی کوششوں پر زور دیا۔ڈائریکٹر نے کہا کہ محکمہ زعفران کی فصل کے تحت رقبہ کی توسیع کے لیے کام کر رہا ہے اور مختلف اسٹیک ہولڈرز اس کوشش میں شامل ہیں۔ڈائریکٹر نے کہا کہ کئی سالوں سے زعفران کے کاشتکار اب زعفران کی کاشت کے میدان میں جدید ثقافتی طریقوں، ٹیکنالوجیز کو اپنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا انٹرنیشنل زعفران ٹریڈ سنٹر (IIKSTC) کا کردار نہ صرف مختلف لازمی خدمات فراہم کرنے میں بلکہ زعفران کے کاشتکاروں کی صلاحیت بڑھانے میں بھی قابل ستائش رہا ہے۔