پرائمری ہیلتھ سنٹر بدھل میں الٹر سائونڈ مشین دستیاب نہیں مریض نجی کلینکوںمیں جانے پر مجبور ،متعلقہ حکام خاموش تماشائی

سید زاہد
بدھل//پرائمری ہیلتھ سنٹر بدھل میں الٹرا سائونڈ میشن نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ کے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ اکثر مریض دیگر علاقوں میں قائم کردہ سرکاری ہسپتالوں میں دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو کر رہ گئے ہیں ۔واضح ہے کہ راجوری ضلع کا پرائمری ہیلتھ سینٹر بدھل 1970 میں قائم کیا گیا تھا جبکہ وہ کوٹرنکہ بدھل کا پہلا اور پرانا پرائمری ہیلتھ سینٹر بھی ہے ۔مقامی لوگوں نے متعلقہ محکمہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس جدید دور میں ایک وسیع آبادی کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے مشکل وقت میں بھی لوگوں کو میلوں کا سفر کر کے دیگر علاقوں میں قائم کردہ سرکاری ہسپتالوں اور نجی کلینکوں میں در بدر کی ٹھوکریاں کھانا پڑتی ہیں ۔متعلقہ بی ڈی سی شمیم اختر نے بتایا کہ سنٹر میں الٹرا سائونڈ مشین نصب کرنے کے سلسلہ میں انہوں نے متعدد مرتبہ متعلقہ حکام سے بھی رجوع کیالیکن ابھی تک عملی بنیادوں پر کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔غور طلب ہے پرائمری ہیلتھ سنٹر بدھل ایک وسیع علاقہ کی عوام کو بنیادی طبی سہولیات فراہم کررہا ہے لیکن اس میں بنیادی ضروریات والی مشینیں نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔مکینوں نے متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ حکام سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ پرائمری ہیلتھ سنٹر بدھل میں الٹراسائونڈ مشین نصب کی جائے تاکہ مریضوں کو علاقہ میں ہی بنیادی سہولیات مل سکیں ۔بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی ڈاکٹر اقبال ملک نے یقین دلاتے ہوئے کہاکہ جلد ہی اس سلسلہ میں عملی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائینگے ۔