پاکستانی پناہ گزینوں نے نیا ہندوستان بنانے میں اپنا حصہ ڈالا: ڈاکٹر جتیندر

جموں// مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے پناہ گزینوں نے نئے ہندوستان کی تشکیل میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب مغربی پاکستان کے مہاجرین میں سے دو ڈاکٹر من موہن سنگھ اور اندر کمار گجرال ہندوستان کے وزیر اعظم بن گئے، تضاد یہ تھا کہ ایک ہی زمرے کے مہاجرین نے جموں میں آباد ہونے کا انتخاب کیا۔ کشمیر کو ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے یا ریاستی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لینے کا حق بھی نہیں دیا گیا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ جب وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے اس بے ضابطگی کو درست کیا، اب جموں و کشمیر میں آباد پاکستانی مہاجر بھی الیکشن لڑ سکتا ہے اور ایم ایل اے یا وزیر یا وزیر اعلیٰ بننے کی خواہش رکھ سکتا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ یہاں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) نیرے کے قریب مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد میں شریک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس سے قبل وہ بریگیڈیئر راجندر سنگھ، جو 1947 میں پاکستان کے حملے میں شہید ہوئے تھے،کے آبائی گاؤں بگونہ گئے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ جن مہاجرین کو پاکستان سے اکھاڑ پھینکا گیا تھا اور جنہیں تقسیم کے بعد ہندوستان کی طرف پناہ لینے کے لیے مختصر نوٹس پر اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا تھا، وہ تقسیم کے صدمے سے گزرنے اور ہارنے کے بعد جدوجہد اور دوبارہ زندہ ہونے کی مثالی تاریخ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد انہوں نے زندگی کے ہر شعبے میں اپنا حصہ ڈالا اور قوم کو فخر پہنچایا۔ صرف یہی نہیں، ہندوستان کے دو وزرائے اعظم، یعنی ڈاکٹر منموہن سنگھ اور اندر کمار گجرال پہلے مغربی پاکستان کے رہائشی ہیں، جب کہ سابق نائب وزیر اعظم ایل کے ایڈوانی کا تعلق کراچی سے تھا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے افسوس کا اظہار کیا کہ آرٹیکل 370 کے نام پر بعض تنگ نظر عناصر کے سیاسی مفادات کی وجہ سے پاکستان سے آنے والے مہاجرین، جنہوں نے جموں و کشمیر میں آباد ہونے کا انتخاب کیا، ان کے بنیادی حقوق سے محروم ہو گئے۔وزیر اعظم نریندر مودی کے یقین اور عزم کی ہمت کو پورا کریڈٹ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں اور اس کے آس پاس آباد مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کو مودی کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے اور اس بے ضابطگی کو درست کرنے کے لیے 72 سال تک انتظار کرنا پڑا۔ پچھلے تین سال میں آبادی کے اس حصے کو نہ صرف ہر دوسرے ہندوستانی کو دستیاب تمام آئینی حقوق فراہم کیے گئے ہیں بلکہ انھوں نے خود اعتمادی کا احساس بھی حاصل کیا ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے باقی دنیا کو ثابت کیا ہے کہ وہ ایک جمہوری آزاد ملک کے طور پر پروان چڑھنے کی اپنی صلاحیت اور موروثی طاقت ہے اور اب 25 سال کے انتہائی نازک دور میں داخل ہو رہا ہے۔ جسے وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘امرت مہاکال’ قرار دیا ہے۔