پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی ہڑتال کیرالہ میں توڑ پھوڑاور پولیس پر حملہ

کوچی//پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) نے این آئی اے کی قیادت میں اپنے دفاتر، لیڈروں کے گھروں اور احاطے پر تفتیشی ایجنسیوں کے چھاپوں کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جمعہ (23 ستمبر) کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ پی ایف آئی نے جمعہ کو صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک 12 گھنٹے کی ہڑتال شروع ہوچکی ہے۔ اس دوران پی ایف آئی کے کیرالہ بند کی حمایت کرنے والے لوگوں نے ترواننت پورم میں ایک آٹو رکشہ اور ایک کار کو نقصان پہنچایا۔کیرالہ بند کے دوران، دو موٹر سائیکل پر سوار پی ایف آئی کے حامیوں نے کولم ضلع کے پالیموکو میں دو پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔ بند کی حمایت کرنے والے لوگوں نے الووا کے قریب کمپنی پاڈی میں سرکاری بس کی توڑ پھوڑ کی۔ اسی دوران کوئمبٹور میں بی جے پی کے دفتر پر پٹرول سے بھری بوتل پھینکی گئی۔ جس کے بعد بی جے پی کارکنوں نے علاقے میں مظاہرہ کیا اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی کے مطابق یہ ایک طرح کا دہشت گردانہ حملہ ہے۔پی ایف آئی کے ریاستی جنرل سکریٹری عبدالستار نے اپنے بیان میں ریاستی مشینری کے استعمال کی مذمت کی اور کہا کہ اختلاف رائے کی آواز کو خاموش کرنے کے لیے مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ عبدالستار نے کہا کہ پی ایف آئی کے رہنماؤں کی گرفتاری کو درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔ دوسری طرف، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ریاستی اکائی نے تاہم، مجوزہ ہڑتال کو غیر ضروری قرار دیا اور ریاستی حکومت سے اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے پر زور دیا۔ بی جے پی ریاستی یونٹ کے سربراہ کے. سریندرن نے الزام لگایا کہ پی ایف آئی کی طرف سے پہلے بلائی گئی تمام ہڑتالیں فسادات کا باعث بنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکام کو چاہئے کہ وہ لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے مناسب انتظامات کریں۔