ٹول پلازوں کی جگہ جی پی ایس پر مبنی ٹول سسٹم اگلے 6ماہ میںمتعارف کرایا جائیگا: گڈکری

نیوز ڈیسک

نئی دہلی//مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ حکومت ملک میں موجودہ ہائی وے ٹول پلازوں کو تبدیل کرنے کے لیے اگلے 6 مہینوں میں جی پی ایس پر مبنی ٹول وصولی کے نظام سمیت نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائے گی۔ گڈکری نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنا اور موٹرسائیکلوں سے شاہراہوں پر طے شدہ درست فاصلے کے لیے چارج کرنا ہے۔

 

صنعتی ادارے CII کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، گڈکری نے مزید کہا کہ سرکاری ملکیت والی NHAI کی ٹول ریونیو فی الحال 40,000 کروڑ روپے ہے اور یہ 2-3 سالوں میں بڑھ کر 1.40 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی۔انہوں نے کہا، “حکومت ملک میں ٹول پلازوں کو تبدیل کرنے کے لیے GPS پر مبنی ٹول سسٹم سمیت نئی ٹیکنالوجیز پر غور کر رہی ہے ہم چھ ماہ میں نئی ٹیکنالوجی لائیں گے۔”سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت گاڑیوں کو روکے بغیر خودکار ٹول وصولی کے قابل بنانے کے لیے( آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن سسٹم (آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریڈر کیمرے کا ایک پائلٹ پروجیکٹ چلا رہی ہے۔2018-19 کے دوران ٹول پلازہ پر گاڑیوں کے انتظار کا اوسط وقت 8 منٹ تھا۔ 2020-21 اور 2021-22 کے دوران FASTags کے متعارف ہونے کے بعد، گاڑیوں کے انتظار کا اوسط وقت 47 سیکنڈ تک کم ہو گیا ہے۔اگرچہ بعض مقامات پر انتظار کے وقت میں کافی بہتری آئی ہے، خاص طور پر شہروں کے قریب، لیکن گنجان آباد قصبوں میں ٹول پلازوں کے اوقات میں کچھ تاخیر ہوتی ہے۔روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نے معیار کے ساتھ سمجھوتہ کیے بغیر تعمیراتی لاگت کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔