ٹریفک حکام کی لاپرواہی سے لا قانونیت عروج پر مینڈھر کی رابطہ سڑکوں پر اورلوڈنگ اور تیز رفتاری معمول بن گیا

جاوید اقبال
مینڈھر // مینڈھر سب ڈویژن میں ایک جانب جہاں ٹریفک حکام کی لاپرواہی کا سلسلہ جاری ہے وہائیں سڑکوں پر ٹریفک قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں لیکن حکام تک آواز پہنچانے کے باوجود بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی ہی نہیں کی جارہی ہے ۔گزشتہ دنوں ہرنی گور نمنٹ ہائر سکینڈری سکول میں دسویں جماعت کا امتحان دینے کیلئے جانے والے بچوں کی گاڑی کو پیش آئے حادثے میں 13سکولی بچے زخمی ہو گئے تھے لیکن اُس حادثے کے بعد منظر عام ہوا تھا کہ گاڑی میں گنجائش سے دگنی سواریا ں لوڈ کی گئی تھی ۔اس کے بعد 19اور 20مارچ کی درمیان شب منکوٹ کے چھجلہ علاقہ میں ایک 2تیز رفتار موٹر سائیکل کے دومیان تصادم میں 1موٹر سائیکل سوار شدید زخمی ہوگیا ۔اسی طرح گزشتہ روز چھجلہ پل پر ایک انتہائی تیز رفتار موٹر سائیکل سوار نے ایک بچے کو ٹکر ما کر زخمی کر دیا جبکہ اسی طرح ٹریفک قوانین پر عمل نہ کرنے سے حادثات کا سلسلہ جاری ہے لیکن ٹریفک حکام کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی کارروائی ہی نہیں کی جارہی ہے ۔مینڈھر ،ہرنی طوطا گلی کیساتھ ساتھ دیگر رابطہ سڑکوں پر ڈرائیوروں کی جانب سے مسافر گاڑیوں بالخصوص ٹاٹا سومو گاڑیوں میں شدید نوعیت کی اور لوڈنگ کی جارہی ہے جس کی وجہ سے مسافروں کی جانوں کو بھی خطرہ لائق ہو گیا ہے ۔مسافروں نے بتایا کہ ڈرائیوروں کو منع کرنے پر ان کو شدید نوعیت کی بد تمیزی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم متعلقہ محکمہ کی جانب سے بھی ڈرائیور وں کو وپوری چھوٹ دی گئی ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ٹریفک اہلکار اگر کچھ حد تک کارروائی کرتے ہیں تو وہ کچھ محضوص جگہوں پر ہی ناکے لگاتے ہیں ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سب ڈویژن کی رابطہ سڑکوں پر موبائل ناکوں کا بندوبست کیاجائے تاکہ عام شہریوں کی جانیں بچاکر قانون پر عمل کروایا جاسکے ۔