جموں//نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندستان کے وزیراعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ وہ وادی کشمیر میں چوٹی کاٹنے کے نام پر پھیلی افراتفری، لاقانونیت اور بدامنی کے خاتمہ کے لئے فوری طورپر اقدامات کریں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے وزیراعظم سے کہاکہ وادی کشمیر کے لوگ اپنی انسانیت، بھائی چارہ اور مہمان نواز ی کسی بھی صورتحال میں نہیں چھوڑیں گے خواہ ناقابل قبول ہی مہمان کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال گزشتہ 67برسوں کے دوران ہوئے واقعات سے زیادہ قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ مسٹر نریند مودی جموں وکشمیر کے لوگوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی کرکے کشمیر سے کنیا کماری تک ایک متحد ہندستان کے بارے میں سوچیں۔ انہوں نے کہاکہ جموںوکشمیر کے لوگ 1954میں آرٹیکل ۔35میں ’اے‘ جوڑے جانے کی وجہ سے آج تک بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو اقتدار کے بھوکے حکمرانوں خواہ وہ کانگریس ہو یا پھر بی جے پی تمام نے اانہیں بنیادی حقوق سے محروم رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں 120سے زیادہ خواتین کی چوٹی کاٹنے کے واقعات ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کئی مثالیں ہیں جب لوگوں نے چوٹ کاٹنے والے کے شبہ میں اجنبی، سیاحوں اور یہاں تک کہ سول ڈریس والے فوجیوں کی پٹائی کردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیمیں کہاں ہیں اور کہاں ہے امن و قانون برقرار رکھنے والی مشنری ۔پنتھرس سربراہ وزیراعظم سے پرزور اپیل کی کہ وہ کشمیر سے کنیا کماری تک ایک متحد ہندستان کے بارے میں سوچیں۔انہوں نے کہاکہ کیدارناتھ جاکر جوانوں کی حوصلہ افزائی کرنا اچھی بات ہے مگر انہیں کشمیر میں لال چوک جا کر اس وقت پریشانی سے دوچار لوگوں کے مسائل بھی سننے چاہئیں۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے کہاکہ جموں وکشمیر کے موجودہ مسائل کو حل کرنے کا واحد راستہ گورنر راج ہے۔انہوں نے جموں وکشمیر کے گورنر این این ووہرہ کے جموں وکشمیر آئین کے آرٹیکل 92کے تحت جموں وکشمیر کی موجودہ حکومت کو برخاست کرکے گورنر راج نہیں لگانے پر حیرت کا اظہار کیا۔