وزارت بجلی کا اہم فیصلہ|نئے ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں کیلئے بین ریاستی ٹرانسمیشن چارجزختم جموں کشمیر سمیت پہاڑی ریاستوں کیلئے 18سال کی چھوٹ

نیوز ڈیسک

نئی دہلی// بجلی کی وزارت نے جمعہ کو نئے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر 18سال کے لیے بین ریاستی ٹرانسمیشن چارجز کو معاف کرنے کا اعلان کیا۔ یہ چھوٹ شمسی اور ہوا سے بجلی کے منصوبوں کے لیے پہلے سے ہی دستیاب ہے۔ حکومت نے 2030 تک غیر جیواشم توانائی پر مبنی ذرائع سے 500 گیگا واٹ پیداواری صلاحیت حاصل کرنے کا ایک پرجوش منصوبہ ترتیب دیا ہے۔وزارت بجلی کے بیان میں کہا گیا ہے”قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے اپنی بجلی کی ضرورت پورا کرنے کیلئے حکومت ہند کے عزم کو پورا کرنے کے لئے ایک اور قدم میں، بجلی کی وزارت نے نئے ہائیڈرو سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل پر بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم (ISTS) چارجز کو معاف کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ صاف توانائی کی منتقلی کے سفر میں ہائیڈرو پاور پروجیکٹس، صاف، سبز اور پائیدار ہونے کی اہمیت کے حامل ہوں گے۔

 

وزارت نے کہا کہ وہ شمسی اور ہوا کی طاقت کے انضمام کے لیے بھی ضروری ہیں، جو کہ وقفے وقفے سے ہوتی ہیں۔ہائیڈرو پاور کی موروثی خصوصیات کے اعتراف میں، حکومت نے مارچ 2019 میں پن بجلی کے منصوبوں کو بجلی کے قابل تجدید ذریعہ کے طور پر قرار دیا۔تاہم، سولر اور ونڈ پروجیکٹس کو فراہم کیے جانے والے بین ریاستی ٹرانسمیشن چارجز کی چھوٹ کو ہائیڈرو پاور پروجیکٹس تک نہیں بڑھایا گیا تھا۔اس تفاوت کو دور کرنے اور ہائیڈرو پروجیکٹس کو برابری کی سطح فراہم کرنے کے لیے وزارت بجلی نے اب نئے پن بجلی منصوبوں کے لیے ISTS چارجز کی معافی میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ISTS چارجز ہائیڈرو پاور پراجیکٹس سے بجلی کی ترسیل کے لیے لگائے جائیں گے جہاں 30 جون 2025 کے بعد تعمیراتی کام دیا جاتا ہے اور PPA پر دستخط کیے جاتے ہیں۔ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے جس کا تعمیراتی کام دیا گیا ہے اور 1 جولائی 2025 سے 30 جون 2026 کے درمیان PPA پر دستخط کیے گئے ہیں، 25 فیصد ISTS چارجز لاگو ہوں گے۔ایک ایسے پروجیکٹ کے لیے جن کے تعمیراتی کام کا ایوارڈ دیا گیا ہے اور پی پی اے پر یکم جولائی 2026 سے 30 جون 2027 کے درمیان دستخط کیے گئے ہیں، 50 فیصد ISTS چارجز لاگو ہوں گے جب کہ جن پروجیکٹوں کے تعمیراتی کام کا ایوارڈ دیا گیا ہے اور PPA پر یکم جولائی 2027 کے درمیان دستخط کیے گئے ہیں، 30 جون 2028 سے 75 فیصد ISTS چارجز لاگو ہوں گے۔یکم جولائی 2028 سے ہائیڈرو پروجیکٹس کے لیے 100 فیصد ISTS چارجز لاگو ہوں گے۔چھوٹ/یا رعایتی چارجز ہائیڈرو پاور پلانٹس کے شروع ہونے کی تاریخ سے 18 سال کی مدت کے لیے لاگو ہوں گے۔چھوٹ کی اجازت صرف بین ریاستی ٹرانسمیشن چارجز کے لیے دی جائے گی نہ کہ نقصانات کے لیے۔ چھوٹ کا اطلاق متوقع تاریخ سے ہوگا۔اس قدم سے ہائیڈرو سیکٹر کو فروغ ملنے کی امید ہے، جس سے ہندوستان کی آبی سلامتی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور پہاڑی ریاستوں مثلاً شمال مشرقی ریاستوں، اتراکھنڈ، جموں و کشمیر، ہماچل پردیش وغیرہ کو ترقیاتی فوائد حاصل ہوں گے جہاں ہائیڈرو کی زیادہ تر صلاحیت موجود ہے۔