جموں //پردیش کانگریس کے صدر جی ایم میر کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے نوٹ بندی کا ایک سال بطور یوم سیاہ منانے کے لئے ایک احتجاجی ریلی نکالی ۔ریلی میں پارٹی پردیش لیڈروں کے علاوہ قانون ساز ممبران ،سابقہ وزراء و قانون ساز ممبران ، ضلع صدور، مہلا کانگریس ،یوتھ کانگریس ،این ایس یو ،سیوا دل اور انٹک کے کارکناں کے علاوہ معزز لوگوںکی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھے۔اس سے قبل صوبہ جموں کے پارٹی لیڈران پریس کلب جموں کے نزدیک مہاراجہ ہرہی سنگھ پارک میں اکٹھا ہوئے اور وویکا نند چوک سے شہیدی چوک تک ایک احتجاجی مارچ نکالا۔ مُظاہرین گذشتہ سال مودی سرکار کی جانب سے نوٹ بندی لاگو کرنے کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔مظاہرین نے کالے بلے اور ٹوپیاں لگائی ہوئی تھی۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پرد یش صدر جی اے میر نے کہا کہ فگذشتہ سال مودی سرکار کی جانب سے اعلان شدہ نوٹ بندی نے مکمل کی اقتصادی حالت میں تباہی لائی ،جسکے لئے وزیر اعظم کو لوگوں کو جواب دینا ہوگا،کہ قوم نے نوٹ بندی سے کیا حاصل ہوا۔انہوں نے کہا کہ اس سے کالا دھن ،دہشت پسندی کے فنڈز ،نقلی کرنسی ختم کرنے کے دعوے کئے ۔ میر نے کہا کہ نوٹ بندی سے کروڑون لوگوں کو اے ٹی ایموں کے سامنے اپنے جائز رقومات کے لئے گھنٹوں قطاروں میں کھڑا رہنا پڑا۔انہون نے کہا کہ ملک بھر کے عوام کو اس اعلان سے کافی پریشانی ہوئی اور سو سے زائد لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔لاکھوں لوگوں کی نوکریاں چلی گئی، بے شمار لوگوں کو اقتصادی بد حالی ہوئی اور چھوٹے و درماینہ درجہ کے کاروباریون کو جبراً اپنا کاروبار بند کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ90فی صدی نوٹ بندی کی رقم بینکوں میں واپس آئی جس سے یہ ثابت ہوا کہ سرکار کے دعوے کھوکھلے او ر گُمراہ کن تھے۔انہون نے کہا کہ جی ڈی پی 5.7 فی صدر گر کر ملک کو کافی نقصان ہوا ہے۔انہوںنے وزیر اعظم سے مبینہ تواریخٰ غلطی کے لئے قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ۔ ریلی میں شرکتر کرنے والوں میں شام لعل شرما ،تارا چند ،رمن بھلا، مولا رام ، چودھری اعجاز احمد خان، وقار رسول ،آر ایس چب،مجید وانی ۔شریمتی کانتا بھان ،رویندر شرما و دیگران بھی شامل تھے۔