نئی بستی ٹھاٹھری میں محلہ مسجد سمیت 8 رہائشی مکانات میں دراڑیں ۔6 غیر محفوظ قرار،مقامی لوگ خوفزدہ، ڈپٹی کمشنرکا جائے وقوعہ کا دورہ

اشتیاق ملک
ڈوڈہ //شدید بارشوں و برفباری سے جہاں ڈوڈہ ضلع میں درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا ہے وہیں قصبہ ٹھاٹھری میں نئی بستی کے نام سے ایک محلہ بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق پوری بستی میں موجود مکانات میں بڑے بڑے شگاف پڑے گئے ہیں جس میں ایک مسجد بھی شامل ہے۔کشمیر عظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق نئی بستی ٹھاٹھری میں ایک محلہ مسجد سمیت 8 دیگر رہائشی مکانات میں اچانک دراڑیں پڑ گئیں۔ امتیاز احمد نامی ایک مقامی شہری نے کہا کہ یہ مکانات رہائش کے قابل نہیں رہے ہیں اور جس قدر ان میں شگاف پڑ گئے ہیں اسے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ کسی بھی وقت گر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محلہ مسجد بھی اس کی زد میں آئی ہے۔جن لوگوں کے رہائشی مکانات ناقابل رہائش بن گئے ہیں، ان میں نور محمد ولد نور علی، طارق حسین ولد قطب الدین ریاض احمد شاہ ولد غلام حسین، محمد ایوب ولد غندرا خان و اقبال حسین شیخ ولد غلام علی شامل ہیں۔متاثرین نے الزام لگایا کہ کچھ لوگوں نے قومی شاہراہ کے ساتھ میں پتھر نکالنے و غیرقانونی کٹائی کے لئے جے سی بی مشین کا استعمال کیا جس کی وجہ سے پوری بستی تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے متاثرہ کنبوں کی بازآبادکاری کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس دوران ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ وشیش پال مہاجن نے ایس ایس پی عبدالیقوم و ایس ڈی ایم ٹھاٹھری اطہر امین زرگر کے ہمراہ جائے وقوعہ کا دورہ کرکے نقصانات کا جائزہ لیا۔انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا کہ انتظامیہ کی طرف سے ان کی راحت کاری کے لئے ہر ممکن مدد مہیا کی جائے گی۔ایس ڈی ایم ٹھاٹھری اطہر امین زرگر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 1 مسجد و 6 رہائشی مکانات کو غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے اور متاثرہ کنبوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔