مگس بانی پُرکشش اورقابل عمل پیشہ کشمیری شہدکیلئے جی آئی ٹیگنگ حکومت کے زیرغور:اٹل ڈلو

سرینگر//ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار اَتل ڈولو نے کہاہے کہ جموںوکشمیر میںمگس پالن ایک قابل عمل اور پُر کشش پیشہ ہے اور بڑی تعداد میں نوجوان اسے پیشہ کے طور پر اَپنا رہے ہیں۔ایڈیشنل چیف سیکرٹر ی نے ان باتوں کا اِظہار یہاں ترقی پسند کسانوں کی مکھیوں کی حفاظت کے سلسلے میں ایک روزہ کسان سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کسان سمیلن میں ڈائریکٹر زراعت کشمیر ، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کشمیر ، ایم ڈی جے کے ایچ پی ایم سی ، سیکرٹری جے اینڈ کے ایڈوائزری بورڈ فار ڈیولپمنٹ آف کسان ، ممبران جے اینڈ کے ایڈوائزری بورڈ فار ڈیولپمنٹ ، سکاسٹ کشمیر کے ماہرین ، ضلعی زرعی اَفسران ، بڑی تعداد میں مگس پالن اَفراد اور دوسرے ترقی پسند کسان موجود تھے۔

 

اَتل ڈولو نے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ سمیلن مگس پالن شعبے کی مستقبل کی ترقی کے لئے ایک روڈ میپ فراہم کرے گا اور حکو مت کو اِس سمیلن سے ملنے والی آرأ سے مگس پالن کی ضروریات کے مطابق اِس شعبے سے رجوع کرنے کے لئے بہتر جانکاری ملے گی ۔ اُنہوں نے کہا کہ بی کیپنگ میں جموںوکشمیر میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے اور یہ قابل عمل شعبوں میں سے ایک طور پر اُبھر رہا ہے جس میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ اِمکانات ہیں۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے مزید کہا کہ حکومت مگس بانی سے وابستہ اَفراد کو اَپنی مصنوعات فروخت کرنے کے لئے اِی ۔ مارکیٹنگ پلیٹ فارم مہیا کرے گی جس سے انہیں آخر کار منافع ملے گا۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیری شہد کے لئے جی آئی ٹیگ بھی حکومت کے زیر غور ہے اور اِس کے لئے ایک مناسب منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔

 

اُنہوں نے کہا کہ شہد کے لئے آرگنِک سرٹیفکیشن بھی حکومت کے زیر غور ہے ۔ اِس کے علاوہ ڈیزیز ڈائیگنوسٹک لیبارٹریوں ، ٹیسٹنگ کے لئے موبائل وینز اور مکھیوں کی کالونیوں کی دیکھ ریکھ کے لئے کمیونٹی کو بہترین ممکنہ مدد فراہم کی جائے گی۔اَتل ڈولو نے اِس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ شہد کی پیداوار کے لئے سب سے زیادہ ذمہ دار پودوں کو نیشن ہنی مشن کے تحت تحفظ فراہم کیا جائے اور حکومت ایس او ایل اے آئی پلانٹ کی بحالی کے لئے اَپنی تمام کوششوں کو بروئے کا لائے گی۔ڈائریکٹر زراعت کشمیر نے اَپنے اِستقبالیہ خطاب میں کہا کہ یہ سمیلن کسانوں کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان کے مسائل اور خدشات کو سننے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ اُنہوں نے اِس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت کی مسلسل مدد سے جموںوکشمیر کے کسانوں کو اَپنی مصنوعات کی نمائش کے لئے قومی اور بین الاقوامی سطح کا پلیٹ فارم مل رہا ہے۔ سمیلن کے تکنیکی سیشن کے دوران سکاسٹ کشمیر کے ماہرین نے ایس او ایل اے آئی کی بحالی اور شہد کی مکھیوں میں میٹی واررویا بیماری کے تدارک پر بات کی۔اِس موقعہ پرپلوامہ کے ایک ترقی پسند مگس پالن نے بھی خطاب کیااور کشمیر میں مکھیوں کے پالن ، اِس کے دائرہ کار اور چیلنجوں کے بارے میں بتایا۔سمیلن کے دوران ترقی پسند مگس پالن اَفراد کے مختلف سوالات کا بھی جواب دیا گیا۔