مودی کی منہ بولی پاکستانی بہن | رکھشابندھن پر اُنہیں راکھی باندھنے کی متمنی

نئی دہلی //بھائی اور بہن کے پیار کی علامت ہندوؤں کا تہوار ‘رکشا بندھن‘ کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی منہ بولی ‘پاکستانی بہن‘ قمر محسن شیخ نے انہیں راکھی بھیجی ہے۔ اس سال یہ تہوار 11 اگست کو منایا جائے گا۔قمر محسن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے لیے شدت سے منتظر ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس مرتبہ بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ ان کی ملاقات ضرور ہو گی۔ کورونا وائرس کی وبا کے سبب گزشتہ دو برسوں کے دوران قمر محسن وزیر اعظم مودی کی کلائی پر راکھی باندھ نہیں سکیں البتہ انہوں نے راکھی ڈاک سے ارسال کی تھی۔قمر محسن کا کہنا تھا، ”مجھے امید ہے کہ وہ (وزیر اعظم مودی) اس مرتبہ مجھے دہلی ضرور بلائیں گے۔ میں نے تمام تیاریاں کر لی ہیں۔ میں نے ان کے لیے اپنے ہاتھوں سے راکھی تیار کی ہے۔ اس میں ریشم کا ایک فیتہ استعمال کیا ہے، جس پر کشیدہ کاری کی گئی ہے۔‘‘مودی کی منہ بولی ‘پاکستانی بہن‘ نے انہیں ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں ان کی صحت اور درازی عمر کی دعائیں کی ہیں اور سن 2024ء کے عام انتخابات کے لیے اپنی نیک خواہشات بھی پیش کی ہیں۔قمر محسن نے بتایا،”میں نے انہیں خط بھیجا ہے اور ان کی طویل العمری اور صحت کی دعا کی ہے۔ میں نے یہ بھی لکھا ہے کہ آپ جس طرح اچھا کام کر رہے ہیں وہ کرتے رہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ”اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سن 2024ء میں بھی ایک بار پھر وہی وزیر اعظم بنیں گے۔ انہیں وزیر اعظم بننا ہی چاہیے کیونکہ ان کے اندر اس کی صلاحیتیں موجود ہیں اور میری تو دعا ہے کہ وہ ہر مرتبہ بھارت کے وزیر اعظم بنیں۔‘‘قمر محسن شیخ نے اپنی پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ ”راکھی بندھوانے کے بعد جب انہوں نے میرے سر پر ہاتھ رکھ کر آشیرواد دیا تھا تو مجھے لگا کہ میں دنیا کی سب سے خوش قسمت اور خوش انسان ہوں۔‘‘قمر محسن شیخ بنیادی طور پر پاکستان سے تعلق رکھتی ہیں تاہم شادی کے بعد وہ بھارت میں آباد ہو گئیں۔ اس وقت وہ احمد آباد میں رہتی ہیں۔قمر محسن کا کہنا ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنا بھائی مانتی ہیں اور اسی لیے ہر سال انہیں راکھی بھیجتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وہ پچھلے پچیس تیس برس سے وزیر اعظم مودی کو راکھی باندھ رہی ہیں اور دونوں میں ویسا ہی رشتہ ہے، جیسا کہ ایک بھائی اور بہن کے درمیان ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی کو راکھی باندھنے کا سلسلہ انہوں نے اس وقت شروع کیا تھا، جب وہ آر ایس ایس کے محض ایک کارکن تھے۔ اس کے بعد سے وہ انہیں ہر سال راکھی اور ایک کارڈ ضرور بھیجتی ہیں۔