مودی نے 3سال قبل ترقی کا چراغ جلایا آیئے نشہ مکت، بھرشٹاچار مکت اور روزگار یکت بنانے کا عہد کریں:لیفٹیننٹ گورنر

کشمیر اَمن کے نئے دور میں داخل ہو چکا ، سرینگر میں یاد گارِ شہدا قائم کرنیکا اعلان

 

بلال فرقانی

سرینگر// ملک کے76ویں یوم آزادی کے موقعہ پر جموں کشمیر میں سب سے بڑی مرکزی تقریب شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم سونہ وارمیں منعقد ہوئی ،جہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے قومی پرچم لہرایا اورپولیس وفورسزکے چاک وچوبند دستوں اوراسکولی طلبہ کے مارچ پاسٹ پر سلامی لی ۔ اس موقعہ پر جشن آزادی کے دوران طلباء و طالبات اورمختلف فنکاروںکی جانب سے رنگا رنگ کلچرل پروگرام بھی پیش کئے گئے ۔حاضرین سے اپنے خطاب میں منوج سنہا نے کہاکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے نے ہڑتالوں اور پتھراؤ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور ترقی اور امن کے ایک نئے دور میں داخل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف آخری اور فیصلہ کن حملہ شروع کر دیا ہے۔ جموں و کشمیر کے 1.30 کروڑ عوام کو ان کوششوں کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مزید ہڑتالیں نہیں بلائی جائیں گی اور ’’پتھراؤ‘‘ کا دور تاریخ کے اوراق میں لکھ دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “کوئی بازار بند نہیں ہو رہا ہے اور نہ ہی اسکول طویل عرصے تک بند ہیں۔” انہوں نے کہا کہ ہندوستان ، جمہوریت ، پوری اِنسانیت کا اَمن او ربہبود چاہتا ہے لیکن ہم اَپنی آزادی ،خود مختاری اور سا لمیت کا پورے جوش و جذبے کے ساتھ دِفاع کرنے کے لئے بھی تیار ہیں ۔ ان لوگوں کو منہ توڑ جواب دیا جارہا ہے جو ہمارے نوجوانوں کو مذموم پراکسی وار کے ذریعے گمراہ کرنے کی کوشش کر تے ہیں۔پڑوسی ملک کی ایماء پر کام کرنے والے دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو آخری ضرب لگائی جارہی ہے ۔ ہم دہشت گردی کو ختم کریں گے ۔ ہڑتال ، پتھرائو اور احتجاج ماضی بن چکے ہیں ۔ میں جموںوکشمیر کے ایک کروڑ 30لاکھ شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دہشت گردی اور بے گناہوں پر ہونے مظالم کے خلاف یک آواز ہو کر بات کریں۔
امن و ترقی
سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر ترقی، گڈ گورننس اور شفافیت کے ایک نئے دور میں داخل ہو گیا ہے۔”جموں و کشمیر آگے بڑھ رہا ہے، میں سماج کے ہر طبقے سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایک خوش، پرامن اور خوشحال UT میں اپنا قیمتی حصہ ڈالیں۔ اس یوم آزادی پر، آئیے ہم جموں و کشمیر کو نشہ مکت، بھرشٹاچار مکت اور روزگار یکت بنانے کا عہد کریں۔اپنی 33 منٹ کی تقریر میں سنہا نے جموں و کشمیر میں ترقی کو نچلی سطح تک لے جانے اور بجلی کی فراہمی، پینے کے پانی اور تعلیم جیسی بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی۔سنہا نے کہا کہ انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں ہر سال 5 اگست کو کرپشن سے آزادی کے دن کے طور پر منایا جائے گا اور سال بھر بدعنوانی کے خلاف مسلسل مہم چلائی جائے گی۔”تین سال پہلے، پی ایم مودی نے جموں و کشمیر میں جدید اقتصادی اور سماجی ترقی کا چراغ جلایا تھا، مودی نے جدید اور مساوی سماجی و اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھی تھی، ان کی رہنمائی میں، جموں و کشمیر خطے کی مجموعی ترقی کے لیے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کر رہا ہے‘‘۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کیں۔ مختلف چیلنجوں کے باوجود، ہم نے گزشتہ مالی سال میں 50,726 پروجیکٹس کو پانچ گنا رفتار کے ساتھ مکمل کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نئے جموں و کشمیر میں نوجوانوں کے خوابوں اور امیدوں کو پورا کرنے کے لیے 21ویں صدی کی بنیاد تیار کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئیے ہم آنے والی نسلوں کے لیے خود انحصار جموں و کشمیر بنائیں اور اپنے آباؤ اجداد کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کریں۔ایل جی نے جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ایک ’گورو ستمب‘ قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔انہوں نے کہا”ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سرینگر میں ان بہادر سپاہیوں کی یاد میں ایک گورو ستمب قائم کیا جائے گا جنہوں نے ہمارے پیارے مادر وطن کے دفاع میں اپنی جانیں قربان کیں۔ مجھے پورا یقین ہے کہ گورو ستمب کی لافانی شعلہ اور ہمارے بہادر دلوں کا عجائب گھر نئی نسل کے لیے تحریک کا مرکز ہوں گے‘‘ ۔انہوں نے کہا، “ان کی قربانیاں ہمیں ہمیشہ متاثر کرتی رہیں گی، ہمیں آج، اپنے علاقے کے ہر انچ کا دفاع کرنے اور چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرنا چاہیے۔”
آپسی مفاہمت
تمام مذاہب اور فرقوں کو آپس میں افہام و تفہیم اور موافقت سے ایک دوسرے کے رسوم و رواج سے ہم آہنگ کر کے کشمیریت کا پیغام پوری دُنیا تک پہنچایا جارہا ہے ۔ جموںوکشمیر کی ترقی کے سفر میں آبادی کے ہر طبقے کو برابر کا حصہ دار بنایا جارہا ہے ۔ ہمارے سامنے لاتعداد اِمکانات اور چیلنجز ہیں ۔ معاشی مساوات اور سماجی اِنصاف کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے اختراعی صنعت کاروں ، دانشوروں ، ماہرین تعلیم ، کسانوں ، نوجوانوں اور خواتین کو اِکٹھا ہونا ہوگا۔ یہ ایک ایسا موقعہ ہے جب ہمیں ہندوستان کے شہری ہونے کے ناطے 75 برس کی کامیابیوں کی حفاظت اور توسیع کا عہد کرنا ہوگا۔اِس روحانی مقام نے صدیوں سے دُنیا کو حکمت اور جامع ثقافت سے نوازا ہے ۔ یہاں کی پہاڑی چوٹیاں شنکر اچاریہ کی عقیدت کی علامت ہیں اور بہتی ندیاں لعل دید کے بھکت گیتوں کا جشن مناتی ہیں ۔چنار کے پتے نندریشی کی روحانی خوشی کو مجسم کرتے ہیں اور دیودار کے درخت حبہ خاتون کی دھنیں گونجتے ہیں۔یہ ماں سرسوتی کی سرزمین ہے جو تمام خوبیوں کا مسکن ہے اورہرسانس ، ہر دِل کی دھڑکن ہندوستان کی خوشبو اور ترنگے کی اعلیٰ شان کے لئے اُمنگیں رکھتی ہے ۔ ہزاروں او رلاکھوں رُکاوٹیں اور چیلنجز ہوسکتے ہیں لیکن ہر ایک ہندوستانی کو ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہونا چاہیے اور ہندوستان کے مستقبل کا معمار بننا چاہیے ۔

۔80-85کلو وزنی ملک کا سب سے بڑاترنگا
۔7500مربع فٹ ڈل جھیل پرلہرایا گیا
نیوز ڈیسک

سرینگر//وزارت سیاحت، حکومت ہند(شمالی)، انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ سرینگر اور ہمالین ماؤنٹینیرنگ انسٹی ٹیوٹ (ایچ ایم آئی)، دارجلنگ کی مشترکہ کوششوں کی بدولت ڈل جھیل کے کنارے پر 7500 مربع فٹ ترنگا لہرایا گیا۔ یہ ہندوستان کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ اور آزادی کا امرت مہواتسو منانے کے ایک حصے کے طور پر تھا۔جھنڈا بذات خود 80-85 کلوگرام وزنی تھا جس میں معاون عناصر تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹیم ایچ ایم آئی نے پہلی بار یہی پرچم سکم ہمالیہ میں اپریل 2021 میں اور اس کے بعد 15 اگست 21 کو وکٹوریہ میموریل، کولکتہ میں اور 31 اکتوبر 2021 کو اسٹیچو آف یونٹی، گجرات میں لہرایا تھا۔اس کے بعد، جھنڈا انٹارکٹیکا میںلہرایا گیا، جس نے انٹارکٹیکا میں پہلی بار کسی بھی ملک کے سب سے بڑے قومی پرچم کا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ ا ب ہر گھر ترنگا مہم اور آزادی کا امرت مواتسو کے سلسلے میں جھنڈا سرینگر میں لہرایاگیا۔جھنڈا، سرینگر پہنچنے سے پہلے، 8 اگست کو دارجلنگ میں ہندوستان چھوڑو تحریک کے 80 سال مکمل ہونے کے موقع پر لہرایا گیا تھا۔ چونکہ جھنڈا سائز میں بہت بڑا ہے اس لیے اسے تین پینلز میں بنایا گیا ہے۔ اس کے استحکام کے عنصر پر خصوصی توجہ دی گئی اور حفاظتی اینکرز کو مناسب طریقے سے نصب کیا گیا، تاکہ پرچم تیز رفتار پہاڑی ہواؤں سے لے کر انٹارکٹیکا کے زیرو درجہ حرارت اور دیگر انتہائی موسمی عناصر کو بھی برداشت کر سکے۔اس موقعے پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا مہمان خصوصی کی حیثیت سے تقریب پر موجود تھے ۔ انہوں نے اس تاریخی تقریب سے خطاب کے دوران جموں و کشمیر کے لوگوں کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کی اور اگلے 25 سالوں کے ترقیاتی منصوبے کے بارے میں بات کی۔ریجنل ڈائرکٹر (شمالی) شری انیل اوراؤ نے روایتی طور پر لیفٹیننٹ گورنر کا خیرمقدم کیا اور سرینگر کی ڈل جھیل میں پرچم کی نمائش کی اہمیت پر بات کی۔تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی جن میں ٹریول ٹریڈ اور خاطر توازہ شعبے کے نمائندے، ہوٹل مالکان، سرکاری حکام، طلباء، میڈیا اور دیگر قابل ذکر ہیں۔

پرچم لہرانے کے دوران کٹھوعہ میں ڈاکٹر کرنٹ لگنے سے فوت
جموں//کٹھوعہ میں قومی پرچم لہراتے ہوئے نیشنل ہیلتھ مشن کے ڈاکٹر کی کرنٹ لگنے سے موت ہو گئی۔ 40 سالہ ڈاکٹر کو کٹھوعہ کے ہریہ چک علاقے میں ترنگا لہرانے کے دوران بجلی کا زوردار جھٹکا لگا۔وہ زمین پر گر پڑا اور اسے بیہوشی کی حالت میں فوری طور پر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔