ملی ٹنسی فنڈنگ کیس ڈوڈہ اور جموں میں 6مقامات پراین آئی اے چھاپے

اشتیاق ملک

 

ڈوڈہ// قومی تحقیقاتی ایجنسی کے ایک بیان کے مطابق پیر کو جموں اور ڈوڈہ اضلاع میں متعدد مقامات پر دہشت گردی کی فنڈنگ کے معاملے میں کالعدم جماعت اسلامی (جے آئی) کے ارکان کے مکانوں کی تلاشیاں لی گئیں۔عہدیداروں نے بتایا کہ علی الصبح دونوں اضلاع کے مختلف حصوں میں بیک وقت چھاپے مارے گئے۔ یہ چھاپے ڈوڈہ ضلع کے دھارا گنڈانہ، منشی محلہ، اکرم آباد، نگری نئی بستی، کھروٹی بھگواہ، تھلیل، ملوتھی بھلا اور جموں کے بھٹنڈی میں مارے گئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ این آئی اے نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر سے متعلق کیس میں ضلع ڈوڈہ میں 6 مشتبہ افراد اور ضلع جموں میں ایک مشتبہ افراد کے احاطے کی تلاشی لی، جو کہ جماعت اسلامی کو غیر قانونی قرار دینے کے بعد بھی خیراتی مقاصد کے لیے مبینہ طور پر مختلف شکلوں میں فنڈز اکٹھا کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 

تاہم یہ رقوم دہشت گرد تنظیموں، جیسے حزب المجاہدین، لشکر طیبہ وغیرہ کو وادی کشمیر کے ساتھ ساتھ باقی ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے بھیجی جا رہی ہیں۔ اس ضمن میں 5فروری 2021کو کیس درج کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں پہلے 4 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ تلاشیوں کے نتیجے میں مجرمانہ لٹریچر، ذریعے جمع کیے گئے فنڈز کی وصولی، بینک اور جائیداد سے متعلق دستاویزات، اور الیکٹرانک آلات برآمد ہوئے۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کے گھروں کی تلاشیاں لی گئیں ان میںرستم قاضی دھارا گنڈانہ،نور الدین دشنان حال منشی محلہ،عنایت اللہ وانی بہوٹہ حال اکرم آباد ڈوڈہ، عبدالطیف ساکن نگری نئی بستی ڈوڈہ،محمد شفیع کھروٹی بھگواہ،محبوب عالم شاہ تھلیلا، اور محمد یوسف ملوٹھی بالا شامل ہیں۔