یو این آئی
نئی دہلی//شاپنگ مالز اور بڑے شہری بازاروں میں ہندوستانی عوام سب سے زیادہ رقم ملبوسات(ریڈی میڈ کپڑوں)پر اوراس کے بعد کھانے پینے پر خرچ کرتے ہیں۔ایک حالیہ مطالعہ کے مطابق، ملک میں شاپنگ سینٹرز کا کل کاروبار تقریبا 4.9 لاکھ کروڑ روپے ہے، جس میں 30-35 فیصد (1500-1700ارب روپے)کمائی ملبوسات کی فروخت سے ہوتی ہے۔ اس کے بعد، بڑے بازاروں کا کاروبار تقریبا 3.8 لاکھ کروڑ روپے کا ہے۔ اس میں 32-35 فیصد (1200-1400ارب روپے)ملبوسات پر خرچ ہوتا ہے۔ملبوسات کے بعد دوسرے نمبر پر کھانے پینے کی اشیا ہیں۔ مالز میں اپنے کل اخراجات کا 20-25 فیصد (1000-1100ارب روپے)لوگ کھانے پینے پر خرچ کرڈالتے ہیں۔ دریں اثنا، بڑی مارکیٹوں میں لوگ 800-950 ارب روپے (22-25فیصد)اس مد میں خرچ کرتے ہیں۔نائٹ فرینکفرٹ کی تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے ہوائی اڈے بھی آہستہ آہستہ بڑے ریٹیل مراکز میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ ہوائی اڈوں پر خوردہ شعبے کی آمدنی 10,000 کروڑ روپے ہے ہے اور یہاں لوگ سب سے زیادہ 45-54 ارب روپے (38-47فیصد)کھانے پینے پر خرچ کرتے ہیںجبکہ ملبوسات اور لوازمات 30-35 ارب روپے (28-32فیصد)کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔تینوں طرح کے ریٹیل شاپنگ پلیس میں خوبصورتی اور تندرستی کی مصنوعات کا نمبر رہا۔ ان کا حصہ 10-12 فیصد ہے۔ مالز میں لوگ آٹھ سے دس فیصد خرچ کنزیومر ڈیریبل اور آئی ٹی ڈیوائسز پر کرتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاپنگ سینٹرز ملک کے منظم خوردہ شعبے کی قیادت کر رہے ہیں۔ ان کا کنٹرول شدہ ماحول اور کسٹمر کا تجربہ ان کی سب سے بڑی طاقت ہے۔کسی بھی شہر میں بڑے بازار ایک جگہ نہ ہونے کے باوجود مجموعی طورپر پر کافی ریونیو جمع کرتے ہیں۔ ان سے لوگوں کا ایک کنکشن ہوتا اور وہاں انہیں مقامی برانڈز کا بھروسہ ملتا ہے۔ نیز ہوائی اڈے کم جگہ میں اچھا ریٹرن دینے والے ریٹیل پلیس ہیں۔ یہ چھوٹے لگذری بازاروں کے طورپر ابھر رہے ہیں۔رپورٹ میں 32 بڑے اور درمیانے درجے کے شہروں کے مطالعے کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ درمیانے درجے کے شہروں میں ریٹل سیکٹر تیزی سے ابھر رہا ہے۔ میٹرو شہروں میں جہاں اب تیزی سے توسیع کی گنجائش کم ہے، وہیں لوگوں کے پاس زیادہ آمدنی اور متوسط طبقے کی توقعات کی وجہ سے درمیانے درجے کے شہروں میں مالز اور شو رومز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ لکھن، اندور اور کوچی جیسے شہر اس ترقی کی قیادت کر رہے ہیں۔بڑے شہروں میں کل منظم ریٹیل اسپیس 9.8 کروڑمربع فٹ ہے، جب کہ درمیانے درجے کے شہروں میں یہ تعداد 3.25 کروڑ مربع فٹ ہے۔ دہلی-این سی آر میں کل ریٹیل اسپیس3.25 کروڑ مربع فٹ ہے۔ اسکے بعد ممبئی 1.64 کروڑ مربع فٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پرہے۔