مغل شاہراہ پر پتھر اور پسی گرنے کا عمل جاری | خراب موسم کے چلتے سلائیڈ کلیئرنس آپریشن شروع نہ ہوسکا

 

سمت بھارگو

راجوری//گزشتہ دنوں مغل شاہراہ پر آئی پسی کے بعد موسم کے خراب ہونے کی وجہ سے ابھی تک سلائیڈ کلیئرنس آپریشن شروع نہیں کیاجاسکا جس سے شاہراہ پرپر گاڑیوں کی آمدورفت کی بحالی میں مزید کئی دن لگ سکتے ہیں۔موسم کی خرابی کی وجہ سے جہاں پسی کے چلنے کا عمل جاری ہے وہائیں پتھروں کے گرنے کی وجہ سے بھی اس آپریشن میں تاخیر ہو رہی ہے ۔مغل روڈ جو پونچھ ضلع کو شوپیاں سے جوڑتی ہے منگل کی شام تقریباً 7بجے اس وقت بند ہو گئی جب رتہ چھمب پل کے قریب بڑے پتھر، مٹی، درخت سڑک پر گرنے سے سڑک مکمل طور پر بند ہوگئی ۔

 

ضلع انفارمیشن سنٹر پونچھ نے بھی منگل کی دیر شام ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ سڑک کی طرف سفر نہ کریں کیونکہ یہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مکمل طور پر بند ہے بلکہ سری نگر جموں قومی شاہراہ کے ذریعہ وادی کا سفر کریں ۔عہدیداروں نے گریٹر کشمیر کو بتایا کہ سڑک کھلنے کے متوقع دنوں کے بارے میں غیر یقینی صورتحال ہے۔انہوں نے بتا یا کہ ’’سڑک کے کھلنے کی متوقع مدت صرف اس وقت واضح ہو گی جب سلائیڈ کلیئرنس کا کام شروع ہو جائے گا جس پر ابھی عمل ہونا باقی ہے‘‘۔

 

مغل روڈ پراجیکٹ کے ایگزیکٹو انجینئر شوکت علی نے بتایا کہ سلائیڈ اب بھی آگے بڑھ رہی ہے اور پتھروں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے جس کی وجہ سے علاقہ کام کرنے کے لئے غیر محفوظ ہے۔ایگز یکٹو انجینئر نے بتایا کہ ’’ہمارے آدمی اور مشینری تیار ہیں لیکن مسلسل پتھروں کے گرنے اور پسی کے چلنے کیساتھ ساتھ ناساز موسم بھی اس آپریشن میں خلل ڈال رہا ہے ۔دوسری طرف سب ڈویژنل مجسٹریٹ سرنکوٹ، رضوان اصغر نے کہا کہ خراب موسمی حالات اور مسلسل پتھروں کے گرنے کی وجہ سے متعلقہ محکمہ آج سلائیڈ کلیئرنس کا کام شروع نہیں کر سکا لیکن ہم پرامید ہیں کہ جمعرات کو صبح سویرے شروع ہو جائے گا ۔

 

دریں اثنا، سڑک کی بندش نے راجوری اور پونچھ کے لوگوں کو پریشانی میں ڈال دیا ہے کیونکہ بہت سے لوگ جنہوں نے سڑک پر سفر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا ان کے پاس سری نگر جموں قومی شاہراہ سے طویل سفر کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا ہے۔