مردہ سرٹیفکیٹ پیش کرنے پرانشورنس کی رقم نکالی گئی کرائم برانچ کا 3ملزمان کے خلاف چالان دائر

اشرف چراغ

سرینگر// کرائم برانچ کشمیر کے معاشی جرائم ونگ نے بیمہ کی دھوکہ دہی سے رقم نکالنے کے لئے فرضی موت کا سرٹیفکیٹ تیار کرنے کے الزام میں تین ملزمین کے خلاف چالان پیش کیا۔ چالان ایف آئی آر نمبر کیس میںفاریسٹ مجسٹریٹ سرینگر کی عدالت میں تنوین حسین شاہ، مرحوم گل فاطمہ اور مرحوم سخی شاہ کے خلاف ساکنان کپوارہ کے خلاف داخل کیا گیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ فوری طور پر مقدمہ ICICI پروڈنشل لائف انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا کے ایریا مینیجر جتندر پال سنگھ کی تحریری شکایت کی وصولی پر درج کیا گیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ توین احمد شاہ ولدسخی شاہ ساکن گنڈی سیداں کرناہ نے لائف انشورنس پالیسیوں کا انتخاب کیا اور آئی سی آئی سی آئی پراڈینشل لائف انشورنس کے ساتھ دو بار دھوکہ دہی سے خود کو مردہ ظاہر کرکے بھاری رقم نکالی تھی۔اس کے مطابق ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر/2008 15درج کیا گیا اور اس معاملے کی تحقیقات کو حرکت میں لایا گیا ۔”تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم توین شاہ نے اپنی ماں اور والد کے ساتھ مل کر ایک مجرمانہ سازش رچی تھی اور ICICI انشورنس کمپنی کے سامنے اصل حقائق کو غلط طریقے سے پیش کیا تھا اور غیر قانونی اور دھوکہ دہی سے 4.27 لاکھ روپے کی رقم انشورنس کلیم کے طور پر ، پالیسیوں میں سے ایک کا جعلی موت کا سرٹیفکیٹ تیار کر کے ،نکالی تھی۔اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ ایک انشورنس کلیم حاصل کرنے کے بعد، ملزم نے 52 لاکھ روپے میں دو اور پالیسیاں چلائیں اور بانہال میں سڑک ٹریفک حادثے کا ایک اور موت کا سرٹیفکیٹ پیش کیا۔”تحقیقات کے دوران، یہ ثابت ہوا کہ ملزم کی موت سڑک حادثے میں نہیں ہوئی اور اس نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ کا انتظام کیا جس سے اسے دو بار مردہ ظاہر کیا گیا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ملزم تنوین حسین شاہ ابھی تک زندہ ہے،” ۔اس میں لکھا ہے کہ اس کے خلاف جرائم ثابت ہو گئے اور چالان عدالت میں پیش کیا گیا۔