وادی بھر میں برفباری شروع،7کی شب اور8جنوری دن بھر سلسلہ جاری رہیگا
سرینگر //جمعہ کی شام محکمہ موسمیات نے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگلے 24گھنٹوں کے دوران وادی میں ’بھاری اور بہت بھاری‘برف باری کا امکان ہے ۔محکمہ موسمیات نے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہاکہ 8 جنوری کی شام تک بھاری برف باری ہوگی جس کے پیش نظر سبھی ضلع ترقیاتی کمشنروں کو تحریری طورپر آگاہی فراہم کی گئی ہے ۔اُن کے مطابق شمالی، جنوبی اور وسطی کشمیر میں بھاری برف باری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جبکہ میدانی علاقوں میں بھی برف باری کا سلسلہ شرو ع ہوا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ موسمی صورتحال کے پیش نظر پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے ،ان علاقے کے لوگوں کو،جہاں برفانی تودے گر آنے کے خطرات لاحق رہتے ہیں، سے گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کرنا چاہیے ۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ خراب موسمی صورتحال سے 8 جنوری کو فضائی و زمینی ٹرانسپورٹ ایک بار پھر متاثر ہوسکتا ہے ۔ادھرجمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات وادی کے آر پار ہلکی بارشیں اور برفباری شروع ہوئی۔میدانی علاقوں میں جمعہ کی سہ پہر تک ہلکی بارشیں ہوتی رہیں لیکن سہ پہر بعد ہلکی برفباری کا آغاز ہوا جس میں شام ہوتے ہوتے شدت آگئی۔ادھر بالائی علاقوں میں جمعہ صبح سے ہی برفباری شروع ہوئی تھی۔اس دوران فضائی ٹریفک میں بھی خلل پڑا ہے ۔اننت ناگ ، شوپیان اور کولگام میں سہ پہر بعد برفباری شروع ہوئی۔ شاہد ٹاک کے مطابق ضلع شوپیان کے میدانی علاقوں میں جمعہ کی شام تک 6انچ اور بالائی علاقوں میں 1فٹ برف جمع ہو چکی تھی ۔خالد جاوید کے مطابق ضلع کولگام کے سبھی علاقوں میں دن کے بارہ بجے کے قریب شدید برف باری شروع ہوئی جو شام دیر گئے تک جاری تھی جواہر ٹنل پر 1 فٹ کے قریب برف درج کی گئی جبکہ نندی مرگ، باڑی جالن ،گلزار آباد داندواڑ ، اہربل ٹنگمرگ ، نہامہ اور منزگام کے علاوہ دیگر بالائی علاقوں میں 8 انچ سے لیکر 10 انچ تک برف درج کی گئی ۔ کولگام، قاضی گنڈ، ڈی کے مرگ، دمحال ہانجی پورہ ،دیوسر ، یاری پورہ، بانی مولہ، مالون، چندرگی ،آڑیجن ، اور علاقہ کنڈ کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں میں تین انچ سے لیکر پانچ انچ تک برف رکارڈ کی گئی۔ دیوسر، نورآباد ،کنڈ ، یاری پورہ اور علاقہ کولگام کے علاوہ ضلع کے دیگر متعدد علاقوں میں بجلی کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا۔۔ شا م دیر گئے تک جنوبی کشمیر کے تمام علاقوں میں تیز برف باری کا سلسلہ شروع ہوا تھاجو شام دیر گئے تک جاری رہا ۔سرینگر میںشام تک سڑکوں پر جمع ہونے والی برف باری کی وجہ سے ٹریفک کی نقل حرکت متاثر ہوئی ۔ ارشاد احمد کے مطابق وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام کے میدانی علاقوں میں 3 بجے کے بعد ہلکی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔بڈگام کے علاقہ کھاگ ،بیروہ آری زال ،توسہ میدان ،یوسمرگ ،چرار شریف کی پہاڑیوں پر بھاری برفباری کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔ ضلع گاندربل کے ٹاون میں ہلکی ہلکی بارشیں اور ملحقہ علاقوں لار، چونٹھ ولی وار ،گوٹلی باغ سمیت دیگر علاقوں میں برفباری ہورہی تھی۔غلام نبی رینہ کے مطابق کنگن اور اس کے ملحقہ علاقوں میں شام دیر گئے برف باری کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ سونہ مرگ ،منی مرگ میں بھاری برف باری ہوئی ۔شمالی کشمیر کے بارہمولہ کپواڑہ، اوڑی ،پٹن، بانڈی پورہ ، سوپور ، رفیع آباد ، ہندوارہ ،کرناہ سمیت تمام علاقوں میں بھاری برف باری کا سلسلہ شروع ہوا ، جو شام دیر گئے تک جاری تھا ۔ نستہ چھن گلی ،زیڈ گلی ، پھرکیاں ٹاپ ، بنگس وادی ، گلمرگ ، افروٹ ،رازدان ٹاپ پر بھاری برف باری ہورہی تھی۔
بیشتر مقامات پر پسیاں گر آئیں
شاہراہ ٹریفک کیلئے بند
بانہال /محمد تسکین /جموں سرینگر شاہراہ جمعہ کی دوپہر بعد گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے ایک بار پھر بند کردی گئی۔جمعہ کی صبح موسم میں بہتری آئی اور شاہراہ پر صبح نو بجے سے دوپہر بارہ بجے تک سینکڑوں مسافر گاڑیوں کو ٹریفک حکام کی طرف سے مقرر کئے گئے اوقات کے اندر اپنی اپنی منزل کی طرف جانے کی اجازت دی گئی تاہم سہ پہر سے موسم نے پھر کروٹ لی اور بارشوں اور برفباری کا تازہ سلسلہ شروع ہوا ۔ اس صورتحال کے پیش نظر رام بن سیکٹر میں گرتے پتھروں ، پسیوں اور بانہال میں تازہ برفباری کے پیش نظر شاہراہ کو ٹریفک کیلئے پھر بند کردیا گیا ۔ ایس ایس پی ٹریفک شبیر احمد ملک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ معمول کے ٹریفک میں مقررہ وقت کے اندر اندر تقریبا تمام مسافر گاڑیوں کودو طرفہ چلنے کی اجازت دی گئی۔تاہم بعد میں شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کر دینا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ سیتا رام پسی ماروگ میں سڑک کے دونوں حصے بھاری پسی کی زد میں آئے ہیں جبکہ کیفٹیریا موڑ اور کرول کے علاقے میں وقفے وقفے سے پتھر گر تے رہے اور بانہال میں مسلسل برفباری کا سلسلہ جمعہ شام تک جاری تھا ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے بند ہونے سے پہلے ہی بیشتر مسافر ٹریفک کو رام بن اور بانہال سے نکالا گیا تھا جبکہ ضروری اشیا سے لدھے تین سو ٹرکوں اور ایندھن بردار ٹینکروں کو بھی وادی کشمیر کی طرف جانے کی اجازت دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ اب چالیس پچاس مسافر گاڑیاں ہی رام بن اور بانہال سیکٹر میں درماندہ ہیں اور سڑک اور موسم کی بہتر صورتحال کے بعد ہی انہیں چلنے کی اجازت دی جائے گی۔
سڑک رابطوں کی بحالی اولین ترجیح ہو:ڈاکٹر فاروق
نیوز ڈیسک
سرینگر//نیشنل کانفرنس نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے تازہ برفباری اور بارشوں کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال سے فوری طور پر نمٹنے کی اپیل کی ہے۔ پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ برفباری کے نتیجے میں منقطع ہوئے علاقوں اور دیہات کے ساتھ سڑک روابط بحال کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ سڑک رابطوں کی بحالی کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے کیونکہ سڑکوں رابطوں کے منقطع ہونے سے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ ڈاکٹر فاروق نے صوبائی انتظامیہ پر زور دیا کہ بروقت سڑک رابطوں کی بحالی کیساتھ ساتھ جنگی بنیادوں ایسے علاقوں میں بجلی کی مکمل سپلائی بحال کی جانی چاہئے جہاں برفباری سے ترسیلی لائینوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناہ، مژھل، ٹنگڈار، گریز، سنتھن، کپرن ، شوپیان، پہلگام ، مروہ ، مڑون ،دھچن، جمہ گنڈ،سنگرونی پلوامہ ،بانہال ، پونچھ اور پیرپنچال کے دور دراز علاقوں کے علاوہ میں جنگی بنیادوں پر برف ہٹائی جائے ۔ادھر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے امید ظاہر کی کہ بجلی کی سپلائی برقرار رہے گی اور سڑکیں عبور و مرور کے قابل رہیں گی۔ عمر عبداللہ نے بظاہر طنزیہ لہجے میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا’’سرینگر میں برف بہت زیادہ گرنے لگی ہے۔ آئیے امید کرتے ہیں کہ سڑکیں کھلی رہیں گی اور اتنی ہی اہم بات یہ ہے کہ بجلی کی فراہمی میں خلل نہ پڑے۔‘‘
فضائی ٹریفک میں پھر خلل
۔6پروازیں منسوخ، 31نے اُڑان بھری
سرینگر /اشفاق سعید /موسمی صورتحال میں پھر خرابی کے بعد سرینگر بین الاقومی ہوائی اڈے سے چوتھے روز بھی پروازوں میں خلل پڑا اور 6پروازیں منسوخ ہوئیں تاہم31نے اڑان بھری ۔ خیال رہے کہ گذشتہ چار روز سے برفباری ،گہری دھند او رکم روشنی ہونے کے باعث ہوائی اڈے پر92پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔جمعرات کی دوپہر بعدموسمی صورتحال مزید ابتر ہونے کے نتیجے میں 6پروازیں شام کے وقت اڑان نہیں بھر سکیں ۔ڈائریکٹر ایئرپورٹ سرینگر کلدیب سنگھ نے بتایا کہ جمعہ کودوپہر تک 37پروازوں میں سے 31نے اڑان بھر لی تھیں لیکن شام کے وقت موسمی کی خرابی کے بعد 7پروزوں نے اڑان نہیں بھر ی اور انہیں منسوخ کرنا پڑا ۔
کشمیر یونیورسٹی امتحانات ملتوی
سرینگر//پیر پنچال کے آر پار جاری برفباری کے باعث پید ا شدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے کشمیر یونیورسٹی نے آج یعنی 8جنوری کو لئے جانے والے امتحانات کو ملتوی کر دیا ہے ۔کشمیر یونیورسٹی کے مطابق بھاری برفباری کے پیش نظر وادی کشمیر میں پیدا شدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے یونیورسٹی کی جانب سے 8جنوری کو لئے جانے والے انڈر گریجویٹ ، ہوسٹ گریجویٹ اور دیگر امتحانات کو فی الحال ملتوی کر دیا جاتا ہے ۔ ترجمان کے مطابق ملتوی شدہ امتحانی پرچے کیلئے نئے تاریخوںکو اعلان بعد میںکیا جائے گا ۔