عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر کی حکومت نے ماحول دوست اور ایندھن کی بچت والی بسوں کے ساتھ خطے کے پرانے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو تبدیل کرنے کے لیے ’’ٹرانسپورٹ سبسڈی اسکیم‘‘ متعارف کرائی ہے۔ اس اقدام کا مقصد بڑھتی ہوئی آلودگی کی سطح سے نمٹنا، ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنا اور عوامی نقل و حمل کو جدید بنانا ہے۔ یہ اسکیم بسوں، منی بسوں، اور 15 سال سے زیادہ پرانے میٹاڈرز کے مالکان کو مالی مراعات فراہم کرتی ہے۔ اہل گاڑیوں کے مالکان 5 لاکھ روپے یا نئی گاڑی کی قیمت کا 16 فیصد، جو بھی کم ہو، سبسڈی حاصل کر سکتے ہیں۔ درخواست دہندگان کو اہل ہونے کے لیے مخصوص شرائط ، بشمول تمام سرکاری واجبات جیسے کہ ٹوکن ٹیکس اور پرمٹ فیسکو پورا کرنا چاہیے۔ اسکے علاوہ انہیں اپنی پرانی گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کا ثبوت رجسٹرڈ اسکریپ ڈیلر کے سرٹیفکیٹ اور چیسس کٹ پیس کے ذریعے فراہم کرنا ہوگا۔ منظور شدہ درخواست دہندگان کو تین ماہ کے اندر قرض حاصل کرنے اور نئی گاڑیاں خریدنے کی ضرورت ہے۔ انہیں یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ ان کی گاڑیاں مقررہ راستوں پر کم از کم پانچ سال تک چلتی رہیں اور ریجنل ٹرانسپورٹ آفس کو باقاعدہ تعمیل کی رپورٹیں جمع کرائیں۔ٹرانسپورٹ کمشنر ویش پال مہاجن نے پبلک ٹرانسپورٹ کی کارکردگی کو بڑھانے اور سڑکوں کی بھیڑ کو کم کرنے میں اسکیم کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اہل گاڑیوں کے مالکان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ فوری طور پر درخواست دیں، کیونکہ یہ اسکیم صرف موجودہ مالی سال کے لیے دستیاب ہے۔یہ اقدام جموں و کشمیر میں پائیدار نقل و حمل کو فروغ دینے اور شہری نقل و حرکت کو بہتر بنانے کی حکومت کی کوششوں میں ایک اہم قدم ہے۔