لیفٹیننٹ گورنر کی ایڈوائزری کے باجود میوہ ٹرک شاہراہ پر بدستور روکنے کاالزام

سرینگر// میوہ تاجروں سرینگر جموں شاہراہ پر لیفٹننٹ گورنر کی جانب سے میوہ جات سے بھری ہوئی گاڑیوں کو نہ روکنے کی ایڈوئزری کے باوجود کئی روز تک ان گاڑیوں کو روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ترجیجی بنیادوں پر ان گاڑیوں کی نقل و حمل کو یقینی بنایا جائے۔کشمیر ویلی فروٹ گروورس کم ڈیلرس یونین کے صدر بشیر احمد بشیر نے کہا کہ فروٹ منڈیوں سے وابستہ 25 فروٹ گروورس پر مشتمل وفد20 ستمبر کوخود سرینگرجموں شاہراہ کی صورتحال اور ٹریفک کی نقل و حرکت کا جائزہ لینے کے لئے رام بن گیا تھا،اور اگر چہ اُس روز سرینگر سے جموں ٹریفک کاشیڈول تھا تاہم دن کے2بجے ان گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت دی گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں وفد نے ضلع ترقیاتی کمشنر رامبن اور ایس ایس پی ٹریفک نیشنل ہاوئے سے الگ الگ میٹنگ کی اور اُن سے گذارش کی گئے ٹریفک ایڈویئزری پر عمل دارآمد نہیں ہورہا ہے اور ٹریفک جام کا بہانہ بناکرہزاروں گاڑیوں میں سیب سے لدی ہوئی گاڑیوں کو روکا جارہا ہے۔

 

بشیر احمد بشیر نے کہا کہ اگرچہ گورنر انتظامیہ کے احکامات کے مطابق فروٹ سے لدی ہوئی گاڑیوں کو بغیر کسی روکاوٹ کے ترجیجی بنیادوںپر آگے جانے کی اجازت ہونی چاہئے مگر عملاً اُس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکام کو اس بات کی جانکاری دی گئی کہ اس سال فروٹ کی مارکیٹ بہت گر چکی ہے اور تاجروںکو خرچے بھی پورے نہیں ہورہے اور بار بار نیشنل ہائوے پر فروٹ سے لدی ہوئی گاڑیوں کو کئی دنوں تک روکنے سے فروٹ گروورس کے نقصانات میں اضافہ ہورہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکام نے یقین دہانی کرائی اور احکامات بھی صادر کئے تاہم 22 ستمبرکو تقریبا 5000 فروٹ سے لدی گاڑیاں قاضی گنڈ میں روک دئی گئی ۔ بشیر احمد بشیر نے کہا کہ صرف 4 گھنٹہ 50منٹ تک ٹرکوں کو جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی جس میں سے تقریباً صرف 1500 فروٹ سے لدی ہوئی گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت ملی اور باقی فروٹ سے لدی ہوئی گاڑیاں قاضی گنڈ میں ہی روکی گئی جن میں 300 گاڑیاں صرف بنگلہ دیش جانے کے لے تھیںاور بنگلہ دیش کی سرحد 28ستمبر کو کئی ہفتوں کے لے بند ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے یہ مال بھی پھر وہا ںکئی ہفتہ تک بنگلہ دیش سرحد پر ہی درماندہ ہوگااور مال سڑ جائے گا اور اس طرح سے زبردست نقصانات سے دوچار ہونا پڑیگا۔ کشمیر ویلی فروٹ گروورس کم ڈیلر یونین نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ فروٹ سے لدی ہوئی گاڑیوں کو ترجیجی بنیادوںپر آگے جانے کی اجازت دیدی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی صورتحال رہی وادی کے تمام فروٹ گروورس اپنی منڈیوں اور میوہ باغات میں فصل کو ضائع کرنے پر مجبور ہونگے اور سٹرکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوجایں گے۔انہوں نے اپیل کی کہ ہفتہ میں کم ازکم چار دن فروٹ سے لدی ہوئی گاڑیوں کو نیشنل ہائوے پر چلنے کی اجازت دیا جائے اور وادی سے نکل رہی خالی ٹرکوں ، ٹینکروں کو مغل روڑ سے چھوڑاجائے اور نیشنل ہائوے پر ٹریفک کی نقل ہرکت کے لئے ٹریفک عملہ مزید بڑھایا جائے تاکہ ٹریفک میں کوئی دشواری نہ ہوپائے ۔