لوگوں کے گھروں کو گرانے کا مقصد کیا ؟جموں و کشمیر کو افغانستان بنا یا گیا: محبوبہ مفتی

نیوز ڈیسک

نئی دہلی//سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کو افغانستان میں تبدیل کر دیا ہے جو کہ جاری انسداد تجاوزات مہم کے تحت غریبوں اور پسماندہ لوگوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کر رہی ہے۔یہاں ایک پریس کانفرنس میںپی ڈی پی سربراہ نے ملک کے اپوزیشن لیڈروں سے اپیل کی کہ وہ ’’بی جے پی کی طرف سے کئے جانے والے مظالم‘‘ پر خاموش تماشائی نہ بنیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ہر چیز کو ہتھیار بنانے اور آئین کو “بلڈوز” کرنے کے لئے اپنی وحشیانہ اکثریت کا استعمال کر رہی ہے۔

 

انہوں نے کہا’’فلسطین اب بھی بہتر ہے، کم از کم لوگ بات کرتے ہیں،کشمیر افغانستان سے بھی بدتر ہوتا جا رہا ہے جس طرح لوگوں کے گھر گرانے کے لیے بلڈوزر استعمال کیے جا رہے ہیں، لوگوں کے چھوٹے گھروں کو گرانے کا مقصد کیا ہے؟‘‘۔محبوبہ نے کہا کہ حکومت کے مطابق یہاں تک کہ صدیوں پرانا شنکراچاریہ مندر اور سابق مہاراجہ کی تعمیر کردہ چھاؤنی بھی تجاوزات والی زمین پر ہے۔انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ انسداد تجاوزات مہم کے دوران غریبوں کے مکانات کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا لیکن ان کے پیغام کو زمین پر نہیں سنا جا رہا ہے کیونکہ ٹین شیڈوں کے ساتھ مکانات کو بھی مسمار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘ایک سمودھان، ایک ودھان، ایک پردھان’ کی ابتدائی کال نے ‘ایک ملک، ایک زبان، ایک مذہب’ کو راستہ دیا ہے جہاں کوئی آئین نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کے بارے میں بولنے والے کی آواز کو کچل دیا جا رہا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا آرٹیکل 370 کو ہٹانا آئینی دفعات کے مطابق تھا؟ ۔