لوگوں کی با اختیاری پارٹی کا ایجنڈا تشدد نے جموں کشمیر کو نقصان پہنچایا : بخاری

اشرف چراغ

کپوارہ// اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ تشدد کے طویل دور نے جموں کشمیر کے مفادات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بندوق کے کلچر کی وجہ سے نہ صرف جموں کشمیر میں لاتعداد انسانی زندگیوں کا اتلاف ہوا، بلکہ یہاں کی معیشت کی ترقی بھی رک گئی۔ بخاری کپوارہ میں عوامی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایک پر امن ماحول ہی جموں کشمیر کو موجودہ دلدل سے باہر نکال سکتا ہے۔انہوں نے کہا، “ہمارے نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لئے ہمیں جموں کشمیر میں دائمی امن و استحکام کی ضرورت ہے۔

 

ہم تب تک ایک بہتر مستقبل حاصل نہیں کرپائیں گے جب تک ہم تشدد کے راستے اور منفی سیاست سے اپنا دامن نہ چھڑا دیں۔اگر یہاں امن قائم ہوجائے تو خوشحالی اور ترقی بھی آجائے گی، جس کے نتیجے میں ہمارے نوجوانوں کا مستقبل محفوظ اور خوشحال بنے گا۔انہوں نے کہا کہ بندوق نے یہاں تباہی مچادی، نہ صرف جموں کشمیر میں لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ افرا، جن میں زیادہ تر نوجوان شامل تھے، مارے گئے بلکہ یہاں کی تعمیر و ترقی بھی رک گئی۔ بخاری نے کہا کہ شوپیان میں انسانوں کے روپ میں کچھ بھیڑیوں نے کشمیری پنڈت بھائیوں پر گولیاں چلادیں، جس کے نتیجے میں ایک بھائی کی موت واقع ہوئی اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ یہ ایک بہیمانہ اور غیر انسانی حرکت ہے۔”بخاری نے جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، “جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت چھیننا ایک بدقسمتی تھی۔ لیکن ہمیں یقین ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دلانے کا جو وعدہ کیا ہے، اسے وہ پورا کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنی پارٹی جموں کشمیر اور اسکے عوام کو سیاسی لحاظ سے با اختیار بنانے اور فیصلہ سازی کے اداروں میں ان کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے بھی اپنی جدو جہد جاری رکھے گی۔