لاٹھی صرف بااَثر اورطاقتور قابضین پر گریگی بے گناہو ں کا متاثر نہ ہونا یقینی بنا نے کی ڈپٹی کمشنروںاور ایس ایس پیز کو واضح ہدایات:ایل جی

انسداد تجاوزات مہم میں عام آدمی کے آشیانہ اور معاش کا تحفظ یقینی بنایاجائے گا

جموں//جموںوکشمیر بھر میں جاری انسداد تجاوزات مہم پر حکومتی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک بار پھر لوگوںکو یقین دلایا کہ اس مہم کے دوران انتظامیہ عام آدمی کے آشیانہ اور معاش کی حفاظت کرے گی اور صرف اُن بااثر اور طاقتور لوگوںکوقانون کا سامنا کرنا پڑے گا جنہوںنے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرکے سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے کیلئے قانون کی خلاف ورزی کی ۔جموں میں سول سروسز آفیسرز انسٹی ٹیوٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہا’’ کچھ لوگ غلط معلومات پھیلانے کی کوشش کررہے ہیںکی کہ انسداد تجاوزات مہم میں عام آدمی متاثر ہوگا‘‘۔اُن کا کہناتھا’’میں لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ انتظامیہ عام آدمی کے آشیانہ اور معاش کی حفاظت کرے گی۔صرف اُن بااثر اور طاقتور لوگوںکوقانون کا سامنا کرنا پڑے گا جنہوںنے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرکے سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے کیلئے قانون کی خلاف ورزی کی‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ صرف ان لوگوں کو ہی بے دخلی کا سامنا ہے جنہوں نے غیر منصفانہ طریقے سے زمین پر قبضہ کیا ہے۔

 

لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا ’’میں نے ذاتی طور پر ڈپٹی کمشنروں اور ایس ایس پیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ کڑی نگرانی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ انسداد تجاوزات مہم کے دوران کسی بھی طرح سے کوئی بے گناہ متاثر نہ ہو‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنروں کو اگلے دن کی سرگرمیوں کا علم ہونا چاہئے اور میڈیا کو زمین پر قبضے کے پیچھے ناموں کے بارے میں آگاہ کیا جانا چاہئے تاکہ عام آدمی کو حقیقت کا پتہ چل سکے۔سول سروسز آفیسرز انسٹی ٹیوٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سول سروسز آفیسرز انسٹی ٹیوٹ (سی ایس او آئی) افسران، ان کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کو فروغ دے گا اور ہماری جمہوری اقدار کو تقویت دینے اور قوم کی تعمیر کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے قریبی تعاون اور تعامل قائم کرنے کے لیے انہیں اکٹھا کرے گا۔انہوںنے کہاکہ دیگر ریاستوں اور مرکز میں سول سروسز آفیسرز انسٹی ٹیوٹ (سی ایس او آئی) کئی برسوں سے نظریات کی نرسری کے طور پر اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ جموں و کشمیر میں سول سروسز آفیسرز انسٹی ٹیوٹ (سی ایس او آئی) سول انتظامیہ پر سیمیناروں اور مباحثوں کے ذریعے نظم و نسق میں منظم اور مسلسل بہتری کے ساتھ یوٹی کے لیے اہم سروس پیش کرے گا ۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ یہ سول انتظامیہ کے مختلف شعبوں کے درمیان ایک پل کا کام کرے گا اور افسران کو ایک دوسرے کے تجربات سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سول سروسز آفیسرز انسٹی ٹیوٹ گڈ گورننس کے اخلاق کو مضبوط کرے گا اور اقتصادی ترقی اور سماجی تبدیلی پر بامعنی بحث کے مرکز میں تبدیل ہو گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بیک ٹو ولیج اور مائی ٹاؤن مائی پرائیڈ کی کامیابی عوام پر مرکوز گورننس کے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو جن ابھیانوں کا کامیاب انعقاد سماجی بہبود اور جامع ترقی کی بہترین مثال ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم جموں کشمیر میں سب سے زیادہ شفاف اور فعال انتظامی نظام قائم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ آر اے ایس پر موصول ہونے والی رائے یہ ثابت کرتی ہے کہ عوامی خدمات کی فراہمی نے عام آدمی کا اعتماد جیت لیا ہے “۔ای گورننس کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 400 سے زیادہ خدمات آن لائن کی گئی ہیں۔ باقی کو بھی حقیقی معنوں میں جلد آن لائن کر دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک سروسز کمیشن نے ایک نیا سنگ میل بنایا ہے اور آخری امیدوار کی تصدیق کے بعد صرف تین گھنٹے میں نتیجہ کا اعلان کر دیا ہے۔چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں دو سول سروسز آفیسرز انسٹی ٹیوٹ قائم کیے جائیں گے۔