سرینگر// لاک ڈائون میں نرمی کے باوجود لالچوک اور گردو نواح کے بازاروں میں بندشیں عائد کرنے کے خلاف منگل کو دکانداروں کے احتجاج کے باوجود انتظامیہ اور تاجروں کے درمیان کاروبار شروع کرنے کے بارے میں مخمصہ جاری ہے، تاہم آج ہونے والی میٹنگ میں اس ضمن میں فیصلہ متوقع ہے۔سرینگر کے تجارتی مرکز لال چوک میں منگل کودکاندار اپنی دکانوں کو کھولنے پہنچے تھے لیکن وہ دکان کھولنے کے بجائے احتجاج پراتر آ ئے ۔ بیسوں دکاندار لالچوک میں گھنٹہ گھر کے نزدیک جمع ہوئے اور سماجی فاصلہ اپناتے ہوئے ماسک پہن کر احتجاج کرنے لگے۔احتجاجی دکانداروں کا مطالبہ تھا کہ انہیں بھی دکانیں کھولنے کی اجازت دی جانی چاہے۔ لالچوک ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر محمد یوسف خان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ83دنوں سے انکے دکان مقفل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون کے دوران لالچوک اور گرد ونواح کے دکانداروں نے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا اور اب جب بندشوں میں نرمی کی گئی ہے تو لالچوک کے دکانداروں کو اس سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے حوالے سے جو معیاری عملیاتی طریقہ کار موجود ہے اس کا اطلاق کرتے ہوئے وہ اپنی کاروباری سرگرمیاں جاری رکھ سکتے ہیں۔ احتجاجی دکانداروں کا کہنا تھا کہ دیگر بازاروں میں جس طرح دکانداروں کو کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے،اسی طرز پر انہیں بھی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنے کنبوں کی کفالت کرسکیں۔ ضلع انتظامیہ اور دکانداروں کے مشترکہ اتحاد کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے ذمہ داروں کے درمیان میٹنگ منعقد ہوئی تاہم وہ بے سود ثابت ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل ضلع ترقیاتی کمشنر حنیف بلخی اور فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان کے درمیان میٹنگ منعقد ہوئی،جس کے دوران دکانداروں نے اپنے مسائل پیش کئے۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر چہ میٹنگ میں انتظامی افسران نے بیشتر معاملات سے اتفاق کیا، اور ضلع ترقیاتی کمشنر کے ساتھ منگل سہ پہر کو حتمی فیصلہ لینے کیلئے میٹنگ کا انعقاد کیا گیا تھا،تاہم عین موقعے پر اس کو موخر کیا گیا۔ فیڈریشن کے ایک دھڑے کے سنیئر نائب چیئرمین منظور احمد بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایڈیشنل ضلع ترقیاتی کمشنر کے ساتھ میٹنگ میں کے ٹی ایم ایف کے صدر محمد یاسین خان،ترجمان فرحان کتاب اور لالچوک ٹریڈرس فیڈریشن کے سابق صدر دین محمد متو نے شرکت کی،اور لالچوک اور اس کے نواح میں کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کے حق میں اپنی دلیل پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ سہ پہر کو ڈپٹی کمشنر سرینگر کی سربراہی میں ایک اور میٹنگ ہوگی تاہم اس کو موخر کیا گیا،اور یہ میٹنگ اب بدھ بعد از دوپہر ہوگی۔