یواین آئی
انقرہ// یوکرین کے قومی سلامتی و دفاع کونسل کے سیکرٹری رستم عمرْوف جو کہ یوکرینی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ روس کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کے لیے استنبول پہنچ گئے ہیں۔ٹیلی گرام پر جاری ایک بیان میں، عمرْوف نے دورے کا مقصد روس کے ساتھ جنگی قیدیوں کے تبادلے کے عمل کی بحالی قرار دیا۔انہوں نے بتایا کہ “میں ترکیہ اور مشرقِ وسطیٰ میں تبادلے کے عمل کو کھولنے کے لیے کام کروں گا۔ ایک معاہدہ طے ہوا تھا، اور ہمیں اسے نافذ کرنا ہے۔”عمرْوف کے بقول، تبادلے کی بحالی پر بات چیت کے لیے ترکیہ میں اجلاس طے ہیں۔ انہوں نے واضح نہیں کیا کہ ان اجلاسوں میں کون شریک ہوگا۔یاد رہے کہ 23 جولائی کو استنبول میں براہِ راست مذاکرات کے گزشتہ دور میں روس اور یوکرین نے جنگی قیدیوں اور شہریوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا۔مزید برآں، ماسکو نے کیف کو تین گروہوں کی تشکیل کی تجویز دی تھی جو سیاسی، انسانی اور عسکری امور پر آن لائن کام کریں گے۔ بعد ازاں کریملن نے کہا تھا کہ ماسکو کو اس تجویز پر کیف کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ترکیہ کے علاوہ متحدہ عرب امارات اور جزوی طور پر سعودی عرب اور قطر نے بھی روس اور یوکرین کے درمیان انسانی نوعیت کے تبادلوں میں ثالثی کی ہے۔