سرینگر// سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں بجلی کا بحران ہر گذرتے دن کے ساتھ سنگین سے سنگین تر ہو رہا ہے یہی وجہ ہے کہ بجلی کی آنکھ مچولی سے تنگ آکر آئے روز کسی نہ کسی علاقے کے لوگ سڑکوں پر نکل کر احتجاج درج کرتے ہیں۔سنیچر کوٹینگہ پورہ بٹہ مالو کے لوگ محکمہ بجلی کے خلاف بر سر احتجاج ہوئے اور بائی پاس پر دھرنا دیا۔احتجاجی جہاں متعلقہ محکمے کے خلاف جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے وہیں ان کا الزام تھا کہ ان کے ماہانہ بجلی فیس میں دو گنا اضافہ کر دیا گیا ہے ۔ بجلی کی اضافی بلیں ہاتھوں میں لہراتے ہوئے احتجاجی لوگوں کہا کہ ایک تو بجلی نہ ہونے کے برابر ہے دوسرا بجلی فیس میں اضافہ کردیا گیا ہے جو ناقابل قبول ہے۔ احتجاج میں شامل منظور احمدنے کہا کہ رواں سال کروناوائرس وبائی بیماری پھیلنے کے نتیجے میں پوری آبادی گھروں میں محدود ہوکر رہ گئی جبکہ محکمہ بجلی نے غیر جانبداری سے کام لیتے ہوئے یکطرفہ کام لیتے ہوئے بجلی فیس میں اضافہ کیا ہے جبکہ ٹینگہ پورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں شیڈول کے مطابق برقی رو فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے،جس کے خلاف ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔حاجی عبدالرشید نامی ایک احتجاجی نے بتایا کہ ہمارے علاقے میں مزدور لوگ بستے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ٹرانسفامر یا ترسیلی لائن میں کوئی خرابی واقع ہوجاتی ہے تو ہم چندہ کرکے ان کو ٹھیک کرتے ہیں۔ایک اور احتجاجی نے کہا کہ شیڈول کے مطابق بھی ہمیں بجلی فراہم نہیں کی جاتی ہے ہم زیادہ سے زیادہ آدھے گھنٹے کو بجلی دیکھتے ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ ایک تو کووڈ19کے نتیجے میں چھ ماہ تک لاک ڈاون سے لوگوں کو کافی مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑا اور دوسری طرف محکمہ نے بجلی فیس میں دوگنا اضافہ کردیا جو ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین جو فیس اداکررہے ہیں اس کے مطابق بجلی فراہم نہیں کی جارہی ہے تو دوگنا بجلی فیس اداکیسے کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج جب بجلی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے لیکن بحران سنگین سے سنگین تر ہے ۔احتجاجیوں نے کہا کہ جب تک ہمارے بجلی فیس میں کئے جانے والے اضافے کو واپس نہیں لیا جائے گا تب تک ہم بجلی فیس ادا نہیں کریں گے ۔(مشمولات یو این آئی)