عظمیٰ نیوزڈیسک
خان یونس// امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی کے نازک معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے تازہ ترین اقدام میں اسرائیل نے جمعہ کے روز 15 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ واپس بھیج دیں، خان یونس کے ناصر ہسپتال کے حکام نے کہا۔جمعرات کو دیر گئے عسکریت پسندوں کی طرف سے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں جنگ شروع کرنے والے حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے آخری چار اسرائیلیوں میں سے ایک کی لاش کے حوالے کرنے کے بعد یہ لاشیں واپس کی گئیں۔اسرائیل نے واپس ملنے والی لاش کی شناخت مینی گوڈارڈ کے طور پر کی ہے، جسے جنوبی اسرائیل کے کیبوٹز بیری سے اغوا کیا گیا تھا۔ حملے کے دوران ان کی اہلیہ آیلیٹ ہلاک ہو گئیں۔حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد کے مسلح ونگز نے کہا کہ گوڈارڈ کی لاش جنوبی غزہ سے برآمد ہوئی ہے۔اسرائیل اور حماس کے درمیان 10 اکتوبر کو جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے 25 یرغمالیوں کی باقیات اسرائیل کو واپس کر دی گئی ہیں۔ غزہ میں اب بھی تین اور ہیں جنہیں بازیاب کر کے حوالے کرنے کی ضرورت ہے۔ حماس نے 13 اکتوبر کو 20 زندہ یرغمالیوں کو اسرائیل واپس کر دیا۔لوٹے گئے ہر یرغمال کے بدلے، اسرائیل نے 15 فلسطینیوں کو رہا کیا ہے، جو کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا مرکزی حصہ ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے حکام کے مطابق مجموعی طور پر اب تک موصول ہونے والی فلسطینیوں کی لاشوں کی تعداد 330 ہے جن میں سے صرف 95 کی ہی باضابطہ شناخت ہو سکی ہے۔غزہ میں صحت کے حکام نے کہا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹنگ کٹس کی کمی کی وجہ سے اسرائیل کے حوالے کی گئی باقیات کی شناخت مشکل ہے۔تبادلے آگے بڑھے ہیں یہاں تک کہ اسرائیل اور حماس نے ایک دوسرے پر معاہدے کی دیگر شرائط کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ اسرائیل نے حماس پر کچھ واقعات میں جزوی باقیات کے حوالے کرنے اور بعض میں لاشوں کی دریافت کا الزام عائد کیا ہے، جب کہ حماس نے اسرائیل پر شہریوں پر فائرنگ کرنے اور علاقے میں انسانی امداد کے بہاؤ کو محدود کرنے کا الزام لگایا ہے۔20 نکاتی منصوبے کے اگلے حصے ایک بین الاقوامی استحکام فورس بنانے، ایک ٹیکنوکریٹک فلسطینی حکومت کی تشکیل اور حماس کو غیر مسلح کرنے پر زور دیتے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی مظالم تعلیم سے نہ روک سکے | انٹر امتحانات میں 11فلسطینی لڑکیوں کی ٹاپ پوزیشن
یواین آئی
غزہ// غزہ میں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے امتحانات کے نتائج میں 11 فلسطینی لڑکیاں 99 فیصد نمبر لیکر ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے باوجود غزہ کے نوجوان اپنے بہتر مستقبل کے لیے کوشاں ہیں اور مشکل حالات میں بھی تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق غزہ انٹرمیڈیٹ بورڈ کے امتحانات میں 11 فلسطینی لڑکیوں نے 99 فیصد نمبر لے کر ٹاپ پوزیشن حاصل کی ہے۔نتائج کے بعد اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطینیوں میں خوشیوں کی لہر دوڑ گئی اور کامیاب طالبہ کے خاندانوں نے تباہ حال علاقوں میں جشن منایا۔رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ میں کامیابی حاصل کرنے والے بیشتر طلبا اور طالبات اسرائیلی فوج کی بمباری میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔
یہودی آبادکاروں کی گھنائونی حرکات | مغربی کنارے میں مسجدنذرآتش
ایجنسیز
دیر استیہ، مغربی کنارہ// یہودی آباد کاروں نے راتوں رات وسطی مغربی کنارے کے ایک فلسطینی گاؤں میں ایک مسجد کو نذر آتش کر دیا اور اس کی بے حرمتی کرتے ہوئے مسجد کی دیواروں پر نفرت انگیز پیغامات لکھے۔ اسرائیلی صدر سمیت یہ شرپسندانہ کارروائی کچھ اسرائیلی رہنماؤں نے فلسطینیوں کے خلاف آباد کاروں کے حالیہ حملے کی مذمت کی تھی جس کے بعد یہ شرپسندانہ کارروائی کی گئی ہے۔مسجد کے ایک طرف آباد کاروں نے گریفیٹی بنا رکھی تھی، جس میں لکھا تھا ’’ہم ڈرنے والے نہیں،ہم پھر سے بدلہ لیں گے‘‘ اور آپ مذمت کرتے رہیں۔ عبرانی میں لکھی ہوئی تحریر کو نکالنا مشکل تھا۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے جائے وقوعہ کی تحقیقات کے لیے فوج بھیجی ہے اور کسی مشتبہ شخص کی شناخت نہیں کی ہے۔