عقیدت مندوں کیلئے کرتار پور راہداری کی طرح شاردا پیٹھ کھولنے کی کوشش ہوگی دفعہ 370خاتمے کے بعدجموں کشمیر میں امن قائم ہوا:امیت شاہ

The Union Minister for Home Affairs and Cooperation, Shri Amit Shah inaugurates Maa Sharda Devi Temple via video conferencing at Kupwara, in Jammu and Kashmir on March 22, 2023.

 اشفاق سعید

سرینگر// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کرناہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب ماتا شاردا دیوی کے مندر کا آن لائن افتتاح کیا۔س موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر جموںوکشمیر منوج سنہا سمیت کئی معززین موجود تھے۔مرکزی وزیر نے کہاکہ دریائے کشن گنگا کے کنارے ٹیٹوال علاقہ میں شاردا پیٹھ مندر بھارت کے ثقافتی، مذہبی اور تعلیمی ورثے کاایک تا ریخی مرکز رہا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی مرکزی سرکار کرتار پور کوریڈور کی طرح، جسے عیقدت مندو ں کے لئے کھول دیا گیا ہے، شاردا پیٹھ کو بھی کھولنے کی سمت میں آگے بڑھے گی ۔

 

کرتارپور راہداری کی طرز پر ایل او سی کے پار شاردا پیٹھ مندرکھولنے کے پنڈتوں کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکز “ضرور اس پر کوشش کرے گا اور اس میں کوئی شک نہیں ہے”۔امیت شاہ نے کہاکہ دفعہ 370 کی منسوخی سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں امن کی نئی صبح طلوع ہوئی ہے اور اس کی پرانی روایات، ثقافت اور “گنگا جمنا تہذیب کو زندہ کردیا گیا ہے ۔ شاہ نے کہا کہ ” شاردا مندر نئے سال کے مبارک موقع پر عقیدت مندوں کے لیے کھولا جا رہا ہے،جو ایک نیک شگون ہے۔انہوں نے کہا کہ ماتاشاردا کا آشیرواد آنے والی صدیوں تک پورے ملک پر رہے گا‘‘ ۔انہو ں نے کہا کہ دفعہ370کی منسوخی کے بعد جمو ں و کشمیر میں امن کے قیام کی وجہ سے وادی اور جمو ں ایک بار پھر اپنی پرانی روایت ،تہذیب اور گنگا جمنی تہذیب کی طرف لوٹ رہے ہیں ،جس کے لئے وزیر اعظم پر عزم ہیں ۔امیت شاہ نے کہا کہ جہا ں مودی سرکار نے جمو ں و کشمیر میں تعمیر و ترقی پر یقین رکھا وہیں انہو ں نے یہا ں ثقافت کی بحالی کی طرف بھی اپنی بھر پور توجہ دی۔مرکزی وزیر نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہ خود اس جگہ پر موجود نہیں رہے، لیکن وہ جموں و کشمیر کے اپنے اگلے دورے پر مندر کا دورہ کریں گے۔ شاہ نے کہا کہ یہ ایک نئی صبح کا آغاز ہواہے جولائن آف کنٹرول کے دونوں جانب سول سوسائٹی سمیت لوگوں کی مشترکہ کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔انہوں نے کہا “میں شاردا کمیٹی کے صدر رویندر پنڈتا کو اپنی نیک تمنائیں اور شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اتنے سالوں سے جدوجہد کی جس کا اب نتیجہ نکلا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ قدم صرف ایک مندر کی تزئین و آرائش نہیں ہے، بلکہ شاردا ثقافت کو زندہ کرنے کی جدوجہد کا آغاز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاردا پیٹھ کو برصغیر پاک و ہند میں کبھی تعلیم کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔ شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت جموں و کشمیر نے سماجی اور اقتصادی تبدیلی کی سمت تمام شعبوں میں پہل کی ہے، جس کے تحت مذہبی اہمیت کے 123 منتخب مقامات پر تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ زیارت شریف ریشمالو، رام مندر، صفاکدل مندر، ہلوتی گومپا مندر، جگن ناتھ مندر سمیت کئی مندروں اور صوفی مقامات کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 65 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں 35 مقامات کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ شاہ نے کہا کہ 75 مذہبی مقامات اور صوفی مزارات کی نشاندہی کی گئی ہے اور 31 میگا ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور ہر ضلع میں 20 ثقافتی ‘اتسو’ کا بھی اہتمام کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ہمارے پرانے ورثے کا دوبارہ جنم ہوا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو مرکز کی تمام اسکیموں کو لاگو کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ جس طرح سے انہوں نے جذبے کے ساتھ کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔اس موقعہ پروہاں ضلع ترقیاتی کشمیر کپواڑہ، ایس ایس پی کپواڑہ ، بی جے پی یو ٹی صدر رویندر رینہ ایس ڈی ایم کرناہ کے علاقہ سیوا شاردا سمتی کے سربراہ رویندر پنڈتا ، پنچایتی ارکین ، سیول سوسایٹی سے وبستہ افراد کے علاوہ پنڈت طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ موجود تھے ۔ پنڈت طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد پہلے ہی ٹیٹوال پہنچ چکے تھے جہاں انہوں نے نئے تجدید شدہ مندر میں پوجا پاٹ کی اور یہ مطالبہ پھر دہرایا کہ سرکار مذہبی بنیادوں پر ٹیٹوال راہداری پوائنٹ کو کھول کر انہیں سرحد پار شاردا پیٹھ کی شان کو بحال کرنے میں ان کی مدد کرے ۔