’طالبات خواتین کاروباریوں سے تحریک حاصل کریں ‘

سرینگر// کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان نے پیر کو اآل ویمن انٹرپرینیورشپ نمائش کا افتتاح کیا جس میں یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں طلباء اور فیکلٹی ممبران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

 

ایک دن تک چلنے والی اس نمائش کا اہتمام سنٹر فار ویمنز اسٹڈیز اینڈ ریسرچ (CWSR) نے کیا تھا اور اس میں کشمیر کی 45 نوجوان خواتین کاروباریوں نے شرکت کی جنہوں نے معاشی طور پر خود کفیل ہونے کے لیے اپنے کاروباری منصوبے شروع کیے ہیں۔یہ کہتے ہوئے کہ نمائش نے خواتین کاروباریوں کو اپنی مصنوعات کی نمائش اور زیادہ مرئیت حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا، پروفیسر نیلوفر نے کہا کہ یونیورسٹی کی کوشش ہے کہ ایسے کاروباری منصوبوں کو فروغ دینے میں مدد ملے تاکہ نوجوان طلباء کو مستقبل میں اپنے کاروباری منصوبے شروع کرنے کی ترغیب دی جائے۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی تنہائی میں کام نہیں کر سکتی۔

 

ہمیں موجودہ نمائش جیسے اقدامات کے ذریعے معاشرے سے جڑنا ہے اور اپنے نوجوانوں کو ملک کی اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے متوجہ کرنا ہے۔وائس چانسلر نے نمائش میں لگائے گئے تمام سٹالز کا دورہ کیا اور نوجوان کاروباریوں کے ساتھ بات چیت کی جنہوں نے اپنی انٹرپرینیورشپ کی متاثر کن کہانیاں بیان کیں۔پروفیسر نیلوفر نے کہایہ کہانیاں خواتین کی بااختیاریت کی حقیقی عکاسی کرتی ہیںاور طالبات پر زور دیا کہ وہ خواتین کاروباریوں سے تحریک حاصل کریں۔ان اسٹالز میں ملبوسات سے لے کر کھانے پینے کی اشیاء اور کاسمیٹکس سمیت دیگر مصنوعات کی نمائش کی گئی۔

 

انتظامیہ کے لان میں نمائش کے افتتاحی سیشن میں ڈین اکیڈمک افیئرز، ڈین ریسرچ، کنٹرولر آف ایگزامینیشن، ڈین سٹوڈنٹس ویلفیئر، مختلف شعبوں کے سینئر فیکلٹی ممبران، انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے علاوہ ریسرچ سکالرز اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ بعد ازاں رجسٹرار ڈاکٹر نثار اے میر نے بھی نمائش کا دورہ کیا۔نمائش کو آرڈینیٹر CWSR ڈاکٹر روشن آرا اور جوائنٹ رجسٹرار ڈاکٹر اشفاق زری نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور وائس چانسلر کو تقریب کے وسیع مقاصد سے آگاہ کیا۔ڈاکٹر آرا نے کہا کہ موجودہ سرگرمی CWSR کے آؤٹ ریچ اقدام کا حصہ ہے جس میں نوجوان کاروباری افراد شامل ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی حکام کا شکریہ ادا کیا کہ ان کے اس طرح کے پروگراموں میں ہر طرح سے تعاون کیا گیا۔ڈاکٹر زری نے یونیورسٹی میں اختراعات اور انٹرپرینیورشپ کے لیے ایکو سسٹم بنانے کے لیے یونیورسٹی کے سفر کو بڑھانے کے لیے اس طرح کی مزید تقریبات کے انعقاد کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔