ضلع رام بن میں 2377 کنال اراضی پر ناجائز قبضہ چھڑایاگیا | ضلع صدر مقام میں دکانداروں کا بے دخلی نوٹس بھیجنے کے خلاف احتجاج

نواز رونیال
رام بن // ضلع رام بن میں محکمہ مال کے کمشنر سیکرٹری وجے کمار کے حکم پر ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن مسرت الاسلام نے ماتحت تمام تحصیلداروں کو سرکاری زمین، روشنی لینڈ اور کاہچرائی سے لوگوں کا قبضہ ہٹانے کی ہدایت دی ہے۔ اس سلسلے میں ضلع رام بن میں 2377 کنال ارضی خالی کرکے اس پر ناجائز تعمیرات بھی گرا دی گئی ہیںجن میں تحصیل پوگل پرستان میں 1524 کنال، رام بن میں 748، بانہال میں 50 کنال ،کھڑی میں 30 کنال،رام سو میں 18کنال اور بٹوت میں 6 کنال شامل ہیں۔ اس علاوہ منگل کو مزید 1687 کنال ارضی خالی کروای گئی جس میںرام بن تحصیل میں755کنال اور راج گڑھ میں465کنال شامل ہیں۔مزید تجاوز کرنے والوں کو دوکانوں کے باہر خالی کرنے کے نوٹس چسپاں کر دے گئے ہیں وہ فوری طور دوکانیں خالی کریں۔جامع مارکیٹ رام بن اور پرنوت کے لوگوں نے سرکاری حکم نامہ کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سرکار جموں کشمیر کے لوگوں کو سرکاری ارضی کے نام پر تنگ کر رہی ہے جس سے لوگوں کاروزگار ختم ہو سکتا ہے۔ انہوں کہاکہ وہ دوکاندار کے بقایہ جات کے علاوہ بنکوں سے لئے گئے قرضے کی ادائیگی کس طرح کرینگے اور اپنے اہل و عیال کو کس طرح پالیں گے ۔انہوں نے کہا کہ نامساعد حالات میں انہوں نے چھوٹے چھوٹے کاروبار شروع کیے تھے، وہ آج سرکار کی جانب سے چھینے جارے ہیں۔ وہیں ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے صوبائی سیکرٹری چودھری فاروق خیال نے سرکار کے قدم کو غیر انسانی اور خیر جمہوری قرار دیتے ہوے کہاکہ یہ سرکار لوگوں کو راحت دینے کے بجائے مشکلات میں ڈال رہی ہے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اس پر نظرثانی کرنا مطالبہ کیا۔