پرویز احمد
سرینگر //سرینگر شہرکے لوگوں کو ناقابل استعمال پینے کے پانی کی فراہمی کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی ہے۔یہاں بھی لوگ پانی پینے سے قے ، دست، انفیکشن اور پیٹ دردسے جوج رہے ہیں اور ان دنوں ہسپتالوں پر مریضوں کی بھیڑرہتی ہے۔سرینگر شہر میں 60فیصد علاقوں میں لوگوں کو پکھری بل واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ سے فراہم کیا جاتا ہے۔ حق اطلاعات قانون کے تحت محکمہ جل شکتی کی جانب سے فراہم کی گئی جانکاری میں سنسنی خیز انکشافات ہوئے ہیں۔اس میں بتایا گیا ہے کہ سرینگر کے لوگوں کو جو پانی فراہم کیا جاتا ہے ، وہ پانی ناقابل استعمال ہے کیونکہ اس میں T.coliformاور E.coliبیکٹیریا موجود ہوتے ہیں۔محکمہ جل شکتی کی جانب سے پانی کیلئے اپنائے گئے قومی قوائد و ضوابط کے تحت پانی میں T.coliform اور E.coliبیکٹیریا موجود نہیں ہونے چاہئیں۔ محکمہ کی جانب سے فراہم کئے گئے ٹیسٹ رپورٹوں کے 27دستاویزات میں سے کسی بھی رپورٹ میں پانی کا E.coliچیک نہیں کیا گیا ہے جبکہ T.coliformصرف 4رپورٹوں میں نتائج منفی دکھائے گئے ہیں۔اس میں مزید بتایا گیا ہے کہ پانی کے نمونوں میں T. coliformموجود نہیں تھا لیکن e.coliبیکٹیریا کیلئے کوئی بھی تشخیص نہیں ہوئی ہے۔حالانکہ محکمہ جل شکتی کیلئے یہ لازم ہے کہ وہ پانی سپلائی کرنے سے پہلے تین اقسام کے ٹیسٹ کریں جن میں فیزیکل ٹیسٹ، کیمیکل ٹیسٹ اور Microbail کی تشخیص شامل ہے۔ فیزیکل ٹیسٹ میں پانی کا رنگ،اس میں گندگی کی موجودگی اور بدبوکو دیکھنا لازمی ہوتا ہے۔دوسرے ٹیسٹ میں پانی کی کیمیاتی بناوٹ کو دیکھنا ہوتا ہے جس میں ائرن کی مقدار،نائٹریٹ، فلورین، کلورین، سلفیٹ ، میگنیشیم اور دیگر چیزیں دیکھی جاتی شامل ہیں۔ پانی کوسپلائی کرنے سے پہلے جراثیم کی موجودگی خاصکر T.coliformاور E.coliکو دیکھنا لازمی ہوتا ہے لیکن سرینگر شہر کو سپلائی کئے جانے والے پانی میں کبھی بھی جراثیم اور بیکٹیریا کی موجودگی کی جانچ نہیں کی جاتی ہے۔ یہاں یہ بتانا لازمی ہے کہ E.coliاور T. coliformبیکٹیریا انسانوں اور جانوروں کے معدے میں ہوتا ہے ۔ انسانوں اور جانوروں کے فضلہ کے ساتھ نکلنے والے یہ بیکٹیریا اور جراثیم پانی کے ساتھ مل جاتے ہیں ۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ E.coliاور T.coliformبیکٹیریا کی پانی میں موجودگی سے لوگ مختلف بیماریوں کے شکار ہوتے ہیں۔ ان بیماریوں میں قے، دست، آنتوں کا انفکیشن اور پیٹ درد شامل ہے۔ یہ بیکٹیریا Hapititus A اور دیگر بیماریوں کیلئے بھی ذمہ دار ہوتا ہے۔